راولپنڈی کی عدالت نے شیخ رشید کی لال حویلی خالی کرانے سے روکنے کی درخواست خارج کردی۔
راولپنڈی کے سول جج نوید اختر کی عدالت نے شیخ رشید کی حکم امتناع کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کسی بھی ادارے کو قانون کے مطابق کسی بھی قسم کی کارروائی کرنے سے نہیں روک سکتی۔
عدالت نے شیخ رشید کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے 15 فروری کو آئندہ سماعت مقرر کرتےہوئے فریقین کو طلب کرلیا۔
شیخ رشید کی جانب سے دائر حکم امتناع کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ لال حویلی کیس اور محکمہ وقف متروکہ املاک فیصلے خلاف اپیلیں زیر سماعت ہیں۔ لال حویلی جبری خالی کرانا غیر قانونی اور سیاسی انتقام ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ محکمہ وقف متروکہ املاک سیاسی انتقامی کارروائی کر رہا ہے اس لیے حکم امتناع خارج کر کے لال حویلی خالی کرانے سے روکا جائے۔
دوسری جانب ڈپٹی ایڈمنسٹریٹروقف املاک آصف خان کا کہنا ہے کہ متروکہ وقف املاک لال حویلی کو سیل کرنےجارہی ہے۔ لال حویلی سمیت 7 اراضی یونٹس متروکہ وقف املاک کی ملکیت ہیں۔ لال حویلی کا قبضہ واگزار کرانے کے لیے ایف آئی اے اور پولیس کی مدد طلب کرلی گئی ہے۔
آصف خان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید اور ان کے بھائی لال حویلی سے متعلق کوئی دستاویزات پیش نہیں کرسکے۔ ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک آصف خان نے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو بھی خط لکھا ہے۔