پاکستان میں جاری توانائی بحران سے نمٹنے کے لئے سستا خام تیل خریدنے کے معاملے پر روس سے مذاکرات کے لئے وزارتِ پٹرولیم کا وفد ماسکو روانہ ہو گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ روس سے سستے تیل کی خریداری کے لئے وزیر پٹرولیم مصدق ملک کی سربراہی میں پاکستانی وفد لاہور ائیرپورٹ سے ماسکو روانہ ہوا۔ وفد میں سیکرٹری پٹرولیم محمد محمود اور پٹرولیم ڈویژن کے دیگر متعلقہ حکام شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں روس سے سستے تیل کی خریداری کے حوالے سے بات چیت ہوگی جبکہ پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن پر کام جلد شروع کرنے اور پٹرولیم سیکٹر سے متعلق تعاون کے معاملات بھی زیرِبحث آئیں گے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں وزیرمملکت برائےپیٹرولیم مصدق ملک نے بتایا تھا کہ پاکستان روس سے گیس اور تیل خریدنے کیلئے تیار ہے۔اس حوالے سے روس کو توانائی کی ضروریات کے حوالے سے خط لکھ چکے ہیں۔ وزیر مملکت برائے پیٹرولیم نے اکتوبر میں روسی وزیر برائے توانائی کو خط لکھا تھا اور سردیوں کے مہینوں میں توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے روس سے ایل این جی کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔ یہ خط روس میں پاکستان کے سفیر شفقت علی خان نے روس کے وزیر توانائی سے حالیہ ملاقات کے دوران ان کے حوالے کیا۔
اس خط کے جواب میں روسی فریق نے کہا کہ ایل این جی کے معاہدے طویل مدتی بنیادوں پر کیے گئے تھے اور انہیں مختصر نوٹس پر ترتیب دینا مشکل تھا تاہم وہ پاکستان کی درخواست پر غور کریں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیر توانائی کی جانب سے لکھے جانے والے خط کے جواب میں روس کی جانب سے کوئلے کی فراہمی کی پیشکش کی گئی۔ روسی وزیربرائے توانائی نے 15 ستمبر کو صدر ولادیمیر پیوٹن اور پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کے مابین سمرقند میں ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر پھر بھی پاکستان کوئلے کی خریداری کے لئے درخواست کرتا ہے تو ہم فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں۔