صرف براڈ شیٹ نے ہی نہیں ایک اور کمپنی نے بھی قومی خزانے سے لاکھوں پونڈ اڑائے۔
نیب نے برطانیہ میں نواز شریف کے علاوہ شریف خاندن کے 8 افراد کے خلاف کرپشن کے ثبوت تلاش کرنے کے لیے براڈشیٹ کو ٹھیکہ دیا اور براڈشیٹ نے نواز شریف کی جاسوسی کا ٹھیکہ میٹرکس نامی ادارے کو دے دیا۔
غیر ملکی فرم میٹرکس نے جاسوسی کے بدلے 5 لاکھ پونڈ کی بھاری رقم وصول کی جو بےکار گئی۔
اس دوران میٹرکس سے وابستہ افراد نے اسلام آباد آ کر نیب حکام کو پریزینٹیشن بھی دی، میٹرکس کے ایم ڈی رابرٹ بائرن نے تحقیقات کی تصدیق کی لیکن اس پر مزید تبصر ے سے انکار کر دیا۔
میٹرکس کے ایم ڈی رابرٹ بائرن نے کہا کہ نیب کا رویہ دیکھ کر اندازہ ہو گیا تھا کہ وہ میٹرکس کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتا۔
دوسری جانب نیب کے سابق چیئرمین جنرل امجد کے مطابق براڈشیٹ غیر ملکی اثاثوں کے ثبوت ڈھونڈنے میں ناکام رہی۔
واضح رہے کہ نیب نے براڈ شیٹ کو جرمانہ ادا کرنے میں جلدی کی اور 43 لاکھ ڈالرز یعنی 69 کروڑ روپے کا وِد ہولڈنگ ٹیکس کاٹے بغیر براڈ شیٹ کو 28.7 ملین ڈالرز ادا کردیے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے قومی خزانے کو 69 کروڑ کا چونا لگا نے پر نیب کو نوٹس جاری کردیا۔
نوٹس کے مطابق جرمانے کی رقم ادا کرنے سے پہلے 15 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کاٹنا ضروری تھا لیکن نیب نے جرمانہ ادا کرنے میں جلدی کر دی۔