عیدالاضحی کے موقع پر قربانی کا گوشت احتیاط سے کھائیں: ماہرین طب

عیدالاضحی کے موقع پر قربانی کا گوشت احتیاط سے کھائیں: ماہرین طب
شہری عیدالاضحی کے موقع پر قربانی کا گوشت احتیاط اور اعتدال سے کھائیں۔ گرم موسم میں زیادہ گوشت کھانے سے بدہضمی اورپیٹ کا نظام درہم برہم ہوسکتا ہے اور عید کی چھٹیاں اہل وعیال کے ساتھ منانے کی بجائے ہسپتال میں گزارنی پڑسکتی ہیں۔

ماہرین طب کے مطابق صحت مند افراد ایک دن میں ایک پاؤ گوشت کھاسکتے ہیں جبکہ کولیسٹرول، شوگر اور امراض قلب کے مریض نصف پاؤ گوشت کھاسکتے ہیں۔

ڈاؤ یونیورسٹی کے سابق پروفیسر آف میڈیسن پروفیسر زمان شیخ کا کہنا ہے  کہ گردے،کلیجی،مغز اور پایے میں کولیسٹرول کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے لہذا امراض گردہ، امراض قلب اور شوگر کے مریض ان سے پرہیز کریں۔ بار بی کیو بناتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھیں گوشت اچھی طرح پکا ہوا ہو کیونکہ بار بی کیو میں گوشت کچا اور عام طور پر جانور کا خون بھی لگا ہوا ہوتا ہے جو انسانی صحت کے لیے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔

انہوں نے عید قربان کے موقع پر سارا دن گوشت کھانے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ شدید گرم موسم میں مسلسل گوشت کھانا نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ گوشت کے ساتھ سبزیاں، سلاد اور دہی کھانا مفید ہوگا۔ نظام ہضم میں خرابی کے شکار افراد گوشت ہرگز نہ کھائیں۔ گائے، بیل، بچھڑے اور اونٹ کے گوشت میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ بکرے کے گوشت میں کولیسٹرول کی مقدار کم ہوتی ہے۔ امراض قلب اور شوگر کے مریض گوشت میں شامل چکنائی کھانے سے گریز کریں۔

پروفیسر زمان شیخ نے کہاکہ گوشت میں بہترین پروٹین شامل ہوتے ہیں نوجوان بچے، لڑکیوں کوگوشت کھانا چاہیے۔ گوشت میں آئرن، زنک، وٹامن شامل ہوتے ہیں جو خون میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔ عید قربان کے موقع پر متوازی غذا کا استعمال بہتر ہوگا۔  تیز مصالحے والے گوشت معدے میں تیزابیت پیدا کرتے ہیں۔ گوشت کے ساتھ کولڈ ڈرنکس کے استعمال سے تیزابیت پیدا ہوتی ہے۔ وہ افراد جن کے گردے متاثر ہیں وہ گوشت کھانے سے پرہیزکریں۔ تیز مصالحے اور مرچ والے کھانے سے صحت کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ لہذا متوازن غذا کے ساتھ دہی کا استعمال مفید رہے گا۔

اس حوالے سے ماہر میڈیسن پروفیسر مقصود احمد کا کہنا ہے کہ عید قربان پر ہسپتال میں مریضوں کا رش بڑھ جاتا ہے۔ عید قربان پر شہری گوشت ثواب سمجھ کرکھاتے ہیں۔ کچا پکا گوشت کھانے سے بھی بیماریاں ہوجاتی ہیں۔ زیادہ گوشت کھانے سے میدے کا مسئلہ بن جانا ہے۔ جگر، دل، جوڑوں کا درد گردہ سمیت دیگر بیماریاں ذیادہ لاحق ہوسکتی ہیں۔

پروفیسر مقصود احمد کا مزید کہنا ہے کہ دل، شوگر، بلڈپریشر، گردہ، جگر کے مریضوں کے لیے ذیادہ گوشت کھانا خطرناک ہوسکتا ہے۔ گوشت کے ساتھ سبزی کا استعمال یقینی بنانے کی تجویز کر دی۔

آغا خان یونیورسٹی کے پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر ایس ایم وسیم جعفری نے کہا کہ صحت سے متعلق پیچیدہ مسائل سے بچنے کے لیے قربانی کے گوشت کا متوازن استعمال شہریوں کے لیے حد سے زیادہ ضروری ہے۔ صحت سے متعلق مسائل میں خوراک سے پیدا ہونے والی بیماری، فنکشنل بوویل ڈیزیز (ایف بی ڈی) بھی شامل ہیں۔ کچا پکا یا آلودہ گوشت کھانے سے فنکشنل بوویل ڈیزیز یا ایف بی ڈی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اسہال، قے کا ہونا، پیٹ درد، متلی، بخار، تھکاوٹ، کمر یا جوڑوں کا درد ایف بی ڈی بیماری کی علامات ہیں۔

ڈاکٹر جعفری نے کہا کہ اس مرض میں بہت سے بیماریاں شامل ہیں جو دنیا میں صحت عامہ کا ایک بڑھتا ہوا مسئلہ ہے جو بعض اوقات جان لیوا بھی ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے ہیضہ، ہیپاٹائٹس اے، ٹائفائیڈ فیور جیسے پیچیدہ امراض پیدا ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر ایس ایم وسیم جعفری نے یہ بات جمعہ کو ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لرمیڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی)، جامعہ کراچی کے عوامی آگاہی پروگرام کے تحت ”عیدالاضحی پر صحت سے متعلق مسائل“ کے موضوع پر ڈاکٹر پنجوانی سینٹر کے سیمینار روم میں منعقدہ ایک لیکچر کے دوران کہی۔