ارطغرل ڈرامے کے پروڈیوسر اور سکرپٹ رائٹر مہمت بزداگ نے اعتراف کیا ہے کہ اس عہد کے حقائق زیادہ واضح نہیں تھے اور ان میں خلا تھے اور اس خلا کو بھرنے کے لیے ذہنی اختراع اور تخیل کا استعمال کیا گیا۔
انکا دعویٰ ہے کہ حقائق میں ذاتی تخیل کی پیوند کاری کے باوجود اس عہد کی حقیقت اور اسلام کی روح کو نظرانداز نہیں کیا گیا۔ اس حوالے سے انکا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں تاریخی ڈرامےایسے ہی بنتے ہیں۔