طلبہ گرفتاریوں کے خلاف ملک بھر میں ہونے والے احتجاج کے بعد گذشتہ رات 4 طلبہ کو رہا کر دیا گیا ہے۔ رہا ہونے والے طلبہ میں میں پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کے انفارمیشن سیکرٹری سلمان سکندر، کلائمیٹ سیکرٹری حارث احمد اور حقوق خلق موومنٹ کے ثناء اللہ امان اور علی اشرف شامل ہیں۔
تاہم پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو لاہور کے صدر زبیر صدیقی سمیت دیگر 37 طلبہ تا حال گرفتار ہیں جنہیں پیر کے روز عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پنجاب کی مختلف جامعات میں آن لائن امتحانات کے انعقاد سمیت دیگر مطالبات کے گرد احتجاج کرنے والے طلبہ پر پولیس تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف کل ملک بھر میں ’سٹوڈنٹس ڈے آف ایکشن‘ منایا گیا۔ طلبہ نے مطالبہ کیا کہ گرفتار طلبہ کو رہا کیا جائے۔ بعد ازاں حکومتی حکام نے طلبہ سے مذاکرات کئے۔ مذاکرات کے نتیجے میں گزشتہ روز گرفتار ہونے والے 5 طلبہ میں سے 4 کو رہا کر دیا گیا۔ حکام نے دیگر تمام طلبہ کی رہائی کی یقین دہانی کروائی۔
پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو نے کہا ہے کہ پیر تک ہمارے تمام ساتھیوں کو رہا نہ کیا گیا تو ملک بھر میں طلبہ سرکاری دفاتر کے باہر دھرنہ دیں گے۔