ایگزیکٹ کو بدنام کرنے کا الزام، سندھ ہائیکورٹ نے اسد علی طور کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دیئے

ایگزیکٹ کو بدنام کرنے کا الزام، سندھ ہائیکورٹ نے اسد علی طور کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دیئے
صحافی اسد علی طور کو بڑا ریلیف مل گیا۔ سندھ ہائیکورٹ نے اسد علی طور کے خلاف قانونی کارروائی اور وارنٹ گرفتاری معطل کر دیئے۔

اسد طور آج سندھ ہائیکورٹ پیش ہوئے اور جسٹس صلاح الدین پنور نے اسد طور کے خلاف ہتک عزت کے مقدمہ کی سماعت کی۔ صحافی کی جانب سے عدالت سے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کے لئے رجوع کیا گیا تھا۔ کراچی کے عمران جونیئر بھی اس مقدمے میں نامزد ہیں۔

عدالت کی جانب سے وانٹ گرفتاری معطل ہونے پر صحافی اسد طور نے وکلاکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ جیسے سینئرز اور معیز بھائی جیسے وکلا کی سپورٹ سے ہی ہمیشہ محفوظ رہا ہوں۔ آپ سب کا بہت شکریہ۔

عدالت میں پیشی پر کورٹ رپورٹرز نے صحافی کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔ انہوں نے کہا کہ افسوسناک صورتحال ہے کہ اب صحافی اور میڈیا ہاؤسز ایک دوسرے کے مقابل ہیں۔

اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے صحافی اسد علی طور پر مبینہ طور پر پاکستان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی ایگزیکٹ  کو بدنام کرنے کے لئے ہتک عزت کا مقدمہ درج تھا جس میں صحافی کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری تھے

متاثرہ فریق ہونے کی حیثیت سے ایگزیکٹ نے 6 اکتوبر کو عدالت میں پیٹیشن دائر کی تھی جب وزیراعظم ہاوس کی لیک ہونے والی آڈیو کو ایگزیکٹ فیملی کے ارکان ساتھ منسوب کیا گیا۔   20 نومبر کو عدالت کی جانب سے صحافی اسد علی طور اور محمد شفیع عرف علی عمران جونیئر کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے تھے۔ ایڈیشنل سیشن جج ایسٹ  نے حکم دیا تھا کہ ملزمان کو گرفتار کرکے 3 دسمبر  کو عدالت میں پیش کیا جائے۔