کور کمانڈر عاصم سلیم باجوہ صاحب کی طرف سے ڈنر دیا گیا اس میں باجوہ صاحب اور جہانگیرترین بھی موجود تھے میں نے انہیں کہا کہ بیلنس کرنے کیلئے آپ کو قربان کیاجارہا ہے تب ترین صاحب نے میری بات پر یقین نہیں کیا تھا، سلیم صافی
جس دن عمران خان کی تقریب حلف برداری تھی عون چودھری سے فون پر بات ہوئی ہوٹل کے کمرے میں بیٹھے رو رہے تھے بولے کہ میں تو خود تقریب نہیں گیا، ملٹری سیکرٹری کو پہلا آرڈر یہ ملا ہے کہ عون چودھری کو ایوان صدر میں داخل نہیں ہونے دینا، سلیم صافی
2010 اور 2011 میں ہمارے انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے شاہ محمود قریشی، شفقت محمود، جہانگیر ترین اور اسد عمر کو زبردستی پی ٹی آئی میں شامل کرویا گیا تھا۔ یہ بات خود مجھے ان لوگوں نے بتائی۔ وہ اپنی خوشی سے نہیں شامل ہوئے تھے، سلیم صافی