امریکا نے پرانے ڈالرز لینے سے انکار کیا تو کیا ہوگا؟پاکستانیوں کے اربوں ڈالرز ضائع ہونے کا خدشہ

امریکا نے پرانے ڈالرز لینے سے انکار کیا تو کیا ہوگا؟پاکستانیوں کے اربوں ڈالرز ضائع ہونے کا خدشہ
چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان ملک بوستان نے کہا ہے کہ امریکا نے پرانے ڈالر لینے بند کئے تو پاکستانیوں کے کروڑوں ڈالر ردی بن جائیں گے۔
ملک بوستان نے وزیراعظم عمران خان سے درخواست کی ہے کہ سٹیٹ بینک 100 انٹرنیشنل منی ٹرانسفر کمپنیوں سے سمجھوتے کی اجازت دے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے پرانے ڈالر لینے بند کر دیے تو عوام کے کروڑوں ڈالر ردی بن جائیں گے۔
ملک بوستان نے مزید کہا کہ ہے باقاعدہ چینل سے ڈالر خرید کر اپنے ڈالر اکاؤنٹ میں انہیں رکھنے والوں کو نہ روکا جائے۔ جبکہ ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ECAP) کے چیئرمین ملک محمد بوستان، حاجی رمضان اور ناصر یوسف نے وزیر خزانہ شوکت ترین اور گورنر اسٹیٹ بینک باقر رضا کے ساتھ SBP کراچی میں ملاقات کی اور زوم پر صدر شیخ الائودین اور وائس چیئرمین شیخ مرید نے آن لائن میٹنگ میں حصہ لیا۔
ECAP کے چیئرمین ملک بوستان نے اس سے پہلے مورخہ 26 دسمبر 2021 کو وزیراعظم پاکستان عمران خان کو ایک لیٹر لکھا تھا جس میں انہیں بتایا کہ آپ نے ہمیں 2018 میں میٹنگ کے لیئے بلایا تھا اور آپ نے ہمیں کہا کہ اس وقت حکومت کو فارن ایکسچینج کی شدید کمی ہے آپ حکومت کو فارن ایکسچینج فراہم کریں۔ ہم نے آپ کے حکم پر لبیک کہا اور ایکسچینج کمپنیوں نے 2018 سے دسمبر 2021 تک کمرشل بینکوں کے ذریعے 13 ارب ڈالر حکومت پاکستان کو فراہم کیئے۔
ایکسچینج کمپنیز ایسو سی ایشن آف پاکستان (ECAP) کے چیئرمین ملک محمد بوستان ، حاجی رمضان اور ناصر یوسف نے وزیر خزانہ شوکت ترین اور گورنر اسٹیٹ بینک باقر رضا کے ساتھ SBP کراچی میں ملاقات کی اور زوم پر صدر شیخ الائودین اور وائس چیئرمین شیخ مرید نے آن لائن میٹنگ میں حصہ لیا۔ ECAP کے چیئرمین ملک بوستان نے اس سے پہلے مورخہ 26 دسمبر 2021 کو وزیراعظم پاکستان عمران خان کو ایک لیٹر لکھا تھا جس میں انہیں بتایا کہ آپ نے ہمیں 2018 میں میٹنگ کے لیئے بلایا تھا اور آپ نے ہمیں کہا کہ اس وقت حکومت کو فارن ایکسچینج کی شدید کمی ہے آپ حکومت کو فارن ایکسچینج فراہم کریں۔ہم نے آپ کے حکم پر لبیک کہا اور ایکسچینج کمپنیوں نے 2018 سے دسمبر 2021تک کمرشل بینکوں کے ذریعے 13 ارب ڈالر حکومت پاکستان کو فراہم کیئے۔