سعودی نیوز ٹی وی کو دیے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب عازمین عمرہ کو کسی بھی وقت آنے کی اجازت دے سکتا ہے۔ مملکت عمرہ اور حج دونوں کے لیے پوری طرح تیاری کر رہی ہے مگر عازمین کی سلامتی ہر چیز پر مقدم ہے۔ جب تک کرونا کے باعث پیدا ہونے والے حالات ٹھیک نہیں ہوجاتے مسلمان ممالک اس وقت تک حج و عمرہ کے معاہدے نہ کریں۔
صالح بنتن نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں عمرہ کے لیے آئے 1200 عازمین عمرہ واپس نہیں جا سکے، ہم ان کی میزبانی کر رہے ہیں۔ حالات ٹھیک ہونے کے بعد وہ عمرہ ادا کریں گے اور اس کے بعد ان کی واپسی ممکن ہو گی۔
سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے ان لوگوں کو رقوم واپس کر دیں جنہوں نے عمرہ ویزا حاصل کیا لیکن عمرہ نہیں کیا۔
فيديو عاجل | وزير الحج يدعو دول العالم عبر #الإخبارية من أمام #الكعبة_المشرفة التريث في إبرام عقود #الحج pic.twitter.com/3ToLj2pv0n
— قناة الإخبارية (@alekhbariyatv) March 31, 2020
سعودی وزیر صحت توفیق الربیعہ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان نے ملک میں موجود کرونا کے ہر مریض کا مفت علاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ پیشکش نہ صرف سعودی عرب کے مقامی باشندوں کے لیے ہے بلکہ تارکین وطن اور غیرقانونی طورپر مملکت میں داخل ہونے والے افراد کے لیے بھی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے سعودی عرب کے اس اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے پوری دنیا کے لیے ایک مثال قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ مسلمانوں کا سب سے بڑا سالانہ اجتماع جسے حج کہتے ہیں اس سال جولائی کے آخر میں ہونا ہے لیکن کرونا وائرس کی وبا اور سعودی عرب کی جانب سے لاک ڈاؤن کے باعث اب یہ حتمی طور پر کہنا مشکل ہو گیا ہے کہ کیا اس سال حج کا اہتمام کرنا ممکن ہو گا یا نہیں۔