پاکستان میں اس وقت کرونا وائرس کی ویکسینیشن جاری ہے۔ اس وقت تک تو ایسے افراد جن کی عمر 60 سال سے زائد ہے انکو ویکسین لگائی جا رہی ہے تاہم اسکے بعد مرحلہ وار یہ عمر کی حد نوجوانوں تک لانے کی بات حکومت کی جانب سے کی گئی ہے۔
تاہم یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں اس وقت جو ویکسین عوام کو لگائی جا رہی ہے وہ چین کی جانب سے عطیہ کردہ ہے اور پاکستان کی جانب سے خریداری کے ٹینڈرز فی الوقت دستاویزی مراحل میں ہیں۔
تاہم اب بلومبرگ کی جانب سے ایک خوفناک دعویٰ سامنے آیا ہے کہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جن کو اپنی آبادی کے صرف 75 فیصد تک پہنچنے کے لیئے اگلے دس سال درکار ہوں گے۔
وہیں پر بھارت جو کہ اپکستان کا ہمسایہ ملک ہے وہاں یہ کام چار سال میں ہوگا۔ جبکہ پاکستان کے عرصہ جتنا عرصہ صرف ایران، ارجنٹائن اور چند ایک دیگر ممالک کو ہی درکار ہوگا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کرونا جائزہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے یہ انکشاف کیا تھا کہ ان کے صوبے کو ایک پائی کی بھی ویکسین نہیں ملی۔
ایک جانب حکومتی نا اہلی ہے تو دوسری جانب عوامی رد عمل بھی مایوس کن ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ویکسی نیشن کے لیے ملک بھر میں 60 سال سے زائد عمر کے تقریباً 8 لاکھ لوگوں نے رجسٹریشن کروائی اور اب تک تقریباً ڈھائی لاکھ افراد کو پہلی خوراک لگ چکی ہے، جبکہ رجسٹریشن کے عمل کو تیز کرنے کے لیے مزید انتظامات کرنے کے ساتھ ساتھ مہم بھی چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ معمر حضرات ویکسین لگوانا ہی نہیں چاہتے۔