میں نے زندگی کا سب سے مشکل شو حامد میر کے ساتھ کیا اور اس کا مجھے سب سے زیادہ مزہ بھی آیا۔ یہ لائیو شو تھا اور علی میر مولانا فضل الرحمان کا کردار نبھا رہے تھے۔ ریہرسل کے بعد جب ہم لائیو گئے اور علی میر نے مجھے 'بےبی' کہہ کر مخاطب کیا تو حامد میر غصے سے لال پیلے ہو گئے۔ ان کا چہرہ سوج گیا اور انہوں نے کہا کہ اگر مجھے پتہ ہوتا علی میر نے مولانا فضل الرحمان کی نقل اتارنی ہے تو میں پروگرام کا حصہ ہی نہ بنتا۔ یہ کہنا ہے جیو ٹی وی کے پروگرام ' خبرناک' کی میزبان عائشہ جہانزیب کا۔
نیا دور لائف سٹائل کے پوڈکاسٹ میں انہوں نے بتایا کہ لائیو پروگرام کے دوران حامد میر جب اچانک غصے میں آ گئے تو ہمارے لیے پروگرام جاری رکھنا مشکل ہو گیا۔ علی میر اور ہمارے پروڈیوسر یہی کہہ رہے تھے کہ پروگرام روک دیتے ہیں مگر میں نے کہا کہ ہم جاری رکھیں گے اور کسی نہ کسی طرح حامد میر صاحب کا غصہ کم کر لیں گے۔ میں نے علی میر کو اشارہ کیا کہ آپ نے براہ راست حامد میر سے کوئی مذاق نہیں کرنا، ان سے میں مخاطب ہوں گی۔ حامد میر نے ہمیں یہ بھی کہا کہ آپ جو حقائق بتا رہی ہیں وہ غلط ہیں اور آپ کی ریسرچ ٹیم نے آپ کو غلط حقائق بتائے ہیں۔
بات جاری رکھتے ہوئے عائشہ جہانزیب نے بتایا کہ ہم نے جیسے تیسے کرکے گھنٹے بھر کا پروگرام مکمل کیا اور جونہی پروگرام ختم ہوا حامد میر صاحب فوراً نارمل ہو گئے۔ ان کا سارا غصہ جاتا رہا اور تھوڑی دیر بعد وہ خود بھی رخصت ہو گئے۔ پروگرام ' خبرناک' کی پوری ٹیم اگلے دن سر جوڑ کے بیٹھی تھی کہ حامد میر صاحب کو کیا ہو گیا تھا۔ ہمیں اس بات پہ حیرت تھی کہ ان کے ساتھ پوری ریہرسل کی گئی تھی، انہیں پتہ تھا علی میر مولانا فضل الرحمان کی نقل اتاریں گے مگر اس کے باوجود لائیو پروگرام میں ان کا یہ سب کہنا ہماری سمجھ میں نہیں آ رہا تھا۔ یہ ہمیں بعد میں پتہ چلا کہ حامد میر صاحب ان دنوں کچھ کیسز میں پھنسے ہوئے تھے اور انہیں مولانا فضل الرحمان کی مدد درکار تھی اسی لئے وہ لائیو شو میں مولانا فضل الرحمان کی حمایت میں کود پڑے تھے۔
پوڈکاسٹ کے میزبان علی وارثی اور حسن نقوی تھے۔ نیا دور لائف سٹائل پہ پوڈکاسٹ روزانہ پیش کیا جاتا ہے۔