وفاقی کابینہ کے آج منگل کو ہونے والے اجلاس میں بھنگ کے طبی اور صنعتی استعمال اور اس کی کاشت اور خریدو فروخت کو قانونی حیثیت دینے کی منظوری دے دی ہے۔ کابینہ اجلاس کے مطابق پنجاب، خیبر پختونخواہ اور سندھ میں اس مقصد کے لیے بھنگ کی کاشتکاری کی اجازت ہوگی۔
سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ کے ذریعے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے ان کی وزارت کے ذیلی ادارے پی سی ایس آئی آر کو بھنگ کے صنعتی اور طبی استعمال کے لیے کاشت کا پہلا لائسنس جاری کر دیا ہے۔ اس فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ اس سے پاکستان کو اربوں روپے کا منافع حاصل ہوگا۔
پاکستان کے بعض علاقوں میں بھنگ کو بطور مشروب بھی استعمال کیا جاتا ہے جسے عرف عام میں "سردائی" کے نام سے جانا جاتا ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک میں بھنگ کو درد کش دوا کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔