امریکا کے سابق جنرل میولن نے کہا ہے کہ پاکستان چین کی چھتری تلے جاتا جا رہا ہے اور ہم گذشتہ دہائی کے دوران ہم واضح طور پر پاکستان سے فاصلہ اختیار کر چکے ہیں۔
ڈان نیوز کی خبر کے مطابق ایڈمرل میولن نے کہا کہ چین ناصرف پاکستان کا ہمسایہ بلکہ اس کا بڑا حمایتی بھی ہے۔ چین کے بین الاقوامی مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے یہ قربت اس کیلئے بہترین ہے کیونکہ بیجنگ ایسا ہمسایہ چاہے گا جو امریکا کے بجائے ان کے قریب ہو۔ ان وجوہات کی وجہ سے پاکستان اور امریکا کے تعلقات مشکلات کا شکار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سقوط کابل کو روکنے کیلئے پاکستان نے یقینی طور پر بہت کچھ نہیں کیا۔ میں بطور امریکی فوج کے سربراہ کی حیثیت سے کانگریس کو یہ باور کرایا تھا کہ پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیاں افغانستان میں فعال ہیں اور اب دونوں طرف رابطے ہیں۔
خیال رہے کہ ایڈمرل میولن اکتوبر 2007ء سے ستمبر 2011ء تک امریکی فوج کے سربراہ رہے۔ انہوں نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ میرا خیال ہے کہ گذشتہ 10 سال کے دوران امریکا واضح طور پر پاکستان سے فاصلہ اختیار کر چکا ہے جبکہ پاکستان چین کی چھتری تلے جاتا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے حالیہ تعلقات کے بارے میں کچھ کہنا مشکل، بہت ہی مشکل ہے۔
اس سے قبل سابق امریکی نائب وزیر خارجہ نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوتی جو پاکستان کے سیاسی نظام کے مطابق پیش کی گی ہے تو انہیں اپنی مدت پوری کرنی چاہیے۔ بلکہ امریکا میں ویسے بھی پاکستان میں کسی تبدیلی سے کوئی دلچسپی نہیں پائی جاتی کیونکہ پاکستان کی متعدد سیاسی جماعتوں کے ساتھ دونوں ہی طرح کے تجربات رہے ہیں بعض اچھے اور بعض اتنے اچھے نہیں رہے۔