میانمار: فوجی بغاوت کے وقت پارلیمنٹ کے سامنے ڈانس کرنے والی خاتون مقبول ہوگئی

میانمار: فوجی بغاوت کے وقت پارلیمنٹ کے سامنے ڈانس کرنے والی خاتون مقبول ہوگئی
میانمار میں ایک روز قبل عین فوج کی بغاوت کے وقت پارلیمنٹ کے سامنے ڈانس کرنے والی لڑکی کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد دنیا بھر میں اس کے چرچے ہیں۔

جنوب مشرقی ایشیائی ملک میانمار میں یکم فروری کو فوج نے بغاوت کرکے عوامی حکومت کا تختہ الٹ کر حکمران جماعت نیشنل لیگ برائے ڈیموکریسی پارٹی (این ایل ڈی) کی سربراہ آنگ سانگ سوچی سمیت اہم رہنماؤں کو گرفتار کرکے ایک سال کے لیے مارشل لا نافذ کیا تھا۔

جس وقت میانمار کی فوج بغاوت کے لیے پارلیمنٹ میں گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ گھس رہی تھی، عین اس وقت پارلیمنٹ کے سامنے ایک خاتون ڈانس انسٹرکٹر معمول کے مطابق آن لائن کلاسز کے لیے ڈانس کر رہی تھیں۔

خاتون انسٹرکٹر Khing Hnin Wai جس وقت معمول کے مطابق ڈانس کر رہی تھیں، عین اسی وقت بغاوت اور اہم سیاستدانوں کو گرفتار کرنے کے لیے میانمار فوج کے قافلے پارلیمنٹ کی حدود میں داخل ہوئے۔

خاتون ڈانس انسٹرکٹر کی ویڈیو میں ان کے پیچھے فوج کی گاڑیوں کو پارلیمنٹ میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

مختصر ویڈیو میں فوجی بغاوت اور فوجی گاڑیوں کی غیر معمولی نقل و حرکت سے بے خبر خاتون ڈانسر کو اپنی ہی دھن میں مگن ہوکر ڈانس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

https://twitter.com/amuse/status/1356323566917210114

ابتدائی طور پر خاتون ڈانسر کو اس بات کا احساس نہیں تھا تاہم جب انہوں نے ویڈیو فیس بک پر شئیر کی اور کچھ ہی گھنٹوں میں انہیں معلوم ہوا کہ ملک میں فوج نے بغاوت کی ہے تو ان کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

خاتون ڈانسر Khing Hnin Wai کی ویڈیو کو دنیا بھر کے مشہور صحافیوں، نقادوں، سیاسی رہنماؤں اور نشریاتی اداروں نے دکھایا، چلایا اور شیئر کیا، جس کی وجہ سے دیکھتے ہی دیکھتے ڈانسر دنیا بھر میں مقبول ہوگئیں۔

فوجی بغاوت کے وقت پارلیمنٹ کے سامنے ان کی ڈانس ویڈیو کو کروڑوں بار ٹوئٹر پر دیکھا جا چکا ہے جب کہ تاحال ان کی ویڈیو کو شیئر کیا جا رہا ہے۔

بعد ازاں ڈانسر نے پارلیمنٹ کے سامنے ڈانس کی ریکارڈ کی گئی تمام  ویڈیوز کو بھی شئیر کر دیا گیا ۔