پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)نے 5 فروری کو ہونے والے انٹرا پارٹی الیکشن مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے تاریخ کا اعلان کیے جانے کے اگلے ہی دن انٹرا پارٹی الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت نے چیف آرگنائزر سے رابطہ کیا ، جس میں انٹرا پارٹی الیکشن ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی۔
ذرائع پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ انٹرا پارٹی الیکشن مؤخر کرنے کا فیصلہ عام انتخابات میں ورکرز کی مصروفیات کے باعث اور پارٹی رہنماؤں کی تجویز پر کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے عام انتخابات کے بعد انٹرا پارٹی الیکشن کا نیا شیڈول جاری کیا جائے گا۔
رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخابات بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر ملتوی کئے گئے ہیں۔ انٹرا پارٹی الیکشن سے امیدواروں اور ووٹرز کی توجہ عام انتخابات سے ہٹ سکتی ہے۔
تحریک انصاف نے کہا ہے کہ انٹرا پارٹی الیکشن عام انتخابات کے فوری بعد منعقد کرانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی پاکستان تحریک انصاف کے انٹراپارٹی انتخابات کا باضابطہ شیڈول جاری کیا گیا تھا۔ جس کے تحت انتخابات 5 فروری پیر کو منعقد کروانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کے فیڈرل الیکشن کمشنر رؤف حسن کی جانب سے انٹراپارٹی انتخابات کا شیڈول بھی جاری کردیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 2 دسمبر کو الیکشن کمیشن کی ہدایت پر پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کروائے تھے جس میں بیرسٹر گوہر علی خان بلامقابلہ پارٹی چیئرمین منتخب ہوگئے تھے۔
5 دسمبر کو پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر شیر بابر نے الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف باضابطہ طور پر درخواست دائر کردی تھی۔
22 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دے کر انتخابی نشان واپس لے لیا تھا۔
26 دسمبر کو پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی سے ’بلے‘ کا نشان واپس لینے کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔
بعدازاں 30 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انتخابی نشان سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کے حکم امتناع کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کر دی تھی۔
3 جنوری کو ’بلے‘ کے انتخابی نشان کی بحالی کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اپنا حکم امتناع واپس لے لیا تھا۔ جس کے بعد پی ٹی آئی اپنے انتخابی نشان ’بلے‘ سے اور بیرسٹر گوہر خان پارٹی چیئرمین شپ سے محروم ہوگئے تھے۔
تاہم 10 جنوری کو پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو ’بلے‘ کے نشان پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دے دی تھی۔ جس کے بعد الیکشن کمیشن نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔
14 جنوری کو سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو ’بلے‘ کا انتخابی نشان واپس کرنے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ درست اور پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ جس کے بعد پی ٹی آئی ’بلے‘ کے انتخابی نشان سے محروم ہوگئی۔