ذرائع کے مطابق چھاپے کے دوران عباس آفریدی موقع پر موجود نہیں تھے، پولیس نے گودام کو سیل کیا اور تھوڑی دیر اسے دوبارہ کھول دیا۔
پولیس کے اعلیٰ افسر کے مطابق گودام پر چھاپا غلط فہمی کی بنیاد پر مارا گیا۔
سینیٹ انتخابات میں کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے عباس آفریدی مسلم لیگ (ن) کی جنرل نشست پر امیدوار ہیں۔ یاد رہے کہ سینیٹ انتخابات کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی انتخابی مہم کی صف اول سے سربراہی کرنے والے وزیراعظم عمران خان نے اپنی سرکاری مصروفیات منسوخ کر کے گزشتہ روز تقریباً 3 درجن اراکین اسمبلی سے ملاقات کر رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان منگل کے روز (آج) پولنگ سے ایک روز قبل اراکین قومی اسمبلی کے لیے ظہرانے کی میزبانی بھی کریں گے اور وہ الیکشنز کی خود مانیٹرنگ بھی کر رہے ہیں ۔
دوسری جانب آج سندھ اسمبلی کا اجلاس جاری تھا کہ اس دوران تحریک انصاف کے تین باغی ارکان کریم بخش گبول، شہریار شر اور اسلم ابڑو ایوان میں پہنچے اور حاضری لگائی، حکومتی اراکین نے تینوں ایم پی ایز کا استقبال کیا جس پر پی ٹی آئی اراکین آگ بگولہ ہوگئے۔
سندھ اسمبلی میں باغی ارکان کے آنے پر پی ٹی آئی کے پہلے سے موجود اراکین نے شور شرابا شروع کردیا اور آپس میں گتھم گتھا ہوگئے، پی ٹی آئی اراکین نے باغی اراکین کی خوب پٹائی لگائی جس پر پیپلزپارٹی اراکین بیچ بچاؤ کے لیے آگئے۔
بعد ازاں اسپیکر نے ایوان میں ہلڑ بازی کے بعد اجلاس کل تک ملتوی کردیا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کے لیے جمع ہوئے تو اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ اور صحافیوں کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی جس کے بعد وہ میڈیا سے گفتگو نہیں کرسکے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے ان تین اراکین نے سینیٹ الیکشن میں پارٹی کو ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
ان کا الزام ہے کہ گورنر ہاؤس میں امیدواروں کو سینیٹ کے ٹکٹ بانٹے گئے، پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان اور فردوس شمیم نے ان کے اغوا کا دعویٰ کیا تھا جس پر ان تینوں اراکین کی گزشتہ روز ویڈیو سامنے آئی۔