پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ لشکر کی صورت میں وزیراعظم خان کو گرفتار کرنے کا بیان غیر آئینی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما چودھری اعتزاز احسن نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نے جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کے بیان پر سخت رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کے لشکر کو کس نے اجازت دی کہ وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کرے؟ چودھری اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ مولانا کے بیان سے اختلاف کرتا ہوں، رہبر کمیٹی کی مشاورت کے بغیر مولانا کیسے کوئی فیصلہ سنا سکتے ہیں، مولانافضل الرحمن نے خود ہی فیصلے کر دئیے۔
سینئر وکیل کا کہنا تھا کہ رہبر کمیٹی کہاں گئی ؟ وزیراعظم کو گرفتار کرنے کا اختیار مولانا کے لشکر کے پاس کہاں سے آیا؟ فضل الرحمن کا لشکر عورتوں کو قریب ہی نہیں آنے دے رہا، مولانا کا لشکر عورت کو اچھوت سمجھتا ہے۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ 2014ء میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کی لشکر کی بھی مخالفت کی تھی۔ ایسے لشکر کے دباؤ پر اگر وزیراعظم کو گھر گرفتارکیاگیا تو کل آنے والی حکومت کیسے چلےگی؟
ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان ملک میں افراتفری اور انارکی پھیلانے کی خواہش رکھتے ہیں، اداروں کو تنقید کا نشانہ بنانا درست نہیں، میں تحریک انصاف میں شامل نہیں ہو رہا، پیپلز پارٹی میں ہی رہوں گا۔