سٹیج کے بےتاج بادشاہ کامیڈی کنگ عمر شریف انتقال کرگئے

سٹیج کے بےتاج بادشاہ کامیڈی کنگ عمر شریف انتقال کرگئے
سٹیج کے بے تاج بادشاہ کامیڈی کنگ عمر شریف انتقال کرگئے، وہ علاج کے لئے امریکا روانہ ہوئے تھے، طبیعت خراب ہونے پر عمر شریف کو جرمنی کے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق ایشئین کامیڈین لیجنڈ اور دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کرنے والے پاکستانی فنکار عمر شریف اپنے کروڑوں مداحوں کو اداس چھوڑ کر جہان فانی سے کوچ کرگئے۔

سینئیر اینکر پرسن وسیم بادامی نے ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی میں موجود ان کی اہلیہ نے اب سے کچھ دیر پہلے یہ خبر ان تک پہنچائی۔



https://twitter.com/SenKhanzada/status/1444226478032539649

 

 

انہیں گزشتہ دنوں علاج کی غرض سے امریکہ لے جایا جارہا تھا کہ راستے میں طبیعت کی خرابی کے باعث انہین جرمنی کے ایک اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔
امریکا میں مقیم ڈاکٹر طارق شہاب نے گزشتہ دنوں عمر شریف کی بیماری سے متعلق بتایا تھا کہ عمر شریف کے دل کے ایک وال کے مسلز کمزور ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے خون کی گردش میں رکاوٹ ہے جبکہ انہیں سانس لینے میں بھی تکلیف کا سامنا ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ اس تکلیف کا علاج اوپن ہارٹ سرجری سے ہی ہوسکتا ہے لیکن عمر شریف کی پہلے ہی ایک اوپن ہارٹ سرجری ہوچکی ہے جبکہ ان کے گردے بھی کمزور ہیں لہٰذا دوبارہ سرجری کرنا ان کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے عمر شریف کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اداکار کی رحلت پر دل انتہائی رنجیدہ ہے، اللّٰہ تعالیٰ عمر شریف کو غریقِ رحمت کرے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

شہباز گل کا کہنا تھا عمر شریف کو اپنے کام کے باعث کامیڈی کی دنیا میں منفرد مقام حاصل رہا اور انہوں نے اپنی شاندار کام سے نسل در نسل ناظرین کے دِل جیتے، عمر شریف عوام کےدلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔



کامیڈی کے سپر اسٹار عمر شریف 19 اپریل 1955 کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے، پاکستان کے اس فنکار نے 14 سال کی عمر سے اسٹیج اداکاری شروع کی اور وہ دیکھتے ہی دیکھتے کامیڈی کی دنیا کے کنگ بن گئے۔ انہوں نے کامیڈی کا جومنفرد ٹرینڈ متعارف کرایا اُس میں عوامی لہجہ، انداز اور روزمرہ کے واقعات کا مزاحیہ تجزیہ شامل رہا۔

عمر شریف تھیٹر اور اسٹیج ڈرامے کے بے تاج بادشاہ تھے، انہوں نے ٹی وی اور فلموں میں بھی اپنے فن کامظاہرہ کیا لیکن ان کی مقبولیت کی بڑی وجہ مزاحیہ اسٹیج ڈرامے ہیں۔ وہ صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ ہندوستان اور جہاں جہاں اردو بولی اور سمجھی جاتی ہے وہاں ان کے مداح موجود ہیں۔ انہوں نے میزبانی شروع کی تو وہاں بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑے، جیو انٹرٹینمنٹ پر نشر ہونے والا دا شریف شو، تاریخ کا مقبول پروگرام ثابت ہوا۔ بکرا قسطوں پے اور بڈھا گھر پے ہے جیسے لازوال اسٹیج ڈراموں کو ان کے مداح آج بھی دیکھتے اور لطف اٹھاتے ہیں۔

عمر شریف کی خدمات کے عوض انہیں نگار ایوارڈ اور تمغہ امتیاز سمیت کئی اعزازات سے نوازا گیا۔ سوشل میڈیا نے اسٹیج ڈراموں کی مقبولیت تو کم کی ہے لیکن عمر شریف کامیڈی کا وہ سورج ہے جو کبھی غروب نہ ہوا۔

یاد رہے کہ عمر شریف کو پاکستان سے علاج کی غرض سے 28 ستمبر کو ائیر ایمبولینس کے ذریعے امریکا روانہ کیا گیا تھا تاہم طویل سفر اور تھکاوٹ کے باعث انہیں جرمنی کے اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جہاں انہیں نمونیہ ہونے اور ائیر ایمبولینس میں فنی خرابی کے باعث اداکار کا جرمنی میں وقفہ طویل ہو گیا۔

امریکا میں موجود اداکار عمر شریف کے معالج ڈاکٹر طارق شہاب نے بتایا تھا کہ جرمنی میں اداکار کے ڈائیلیسز کے بعد ڈاکٹرز کی ہدایات کی روشنی میں انہیں امریکا منتقل کیا جائے گا۔