پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ( پیمرا) کی جانب سے یہ اقدام سوشل میڈیا پر 'مارننگ ود جگن' کی ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اٹھایا گیا ہے کیونکہ عوامی سطح پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا جا رہا تھا۔
سوشل میڈیا پر 'مارننگ ود جگن' کے ایک سگمنٹ کی وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ پروگرام میں شریک جوڑے ہاتھوں کی مدد کے بغیر سیب کھا رہے ہیں۔
— Report PEMRA (@reportpemra) October 1, 2021
یہ ویڈیو جیسے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی لوگ تنقید کرنے لگے۔ صارفین کا کہنا تھا کہ اسلامی معاشرے میں ایسی 'خرافات' کی اجازت کیوں دی جا رہی ہے۔ حکام کو ایسی باتوں کا نوٹس لینا چاہیے۔
سوشل میڈیا صارفین نے پیمرا حکام سے جگن کاظم اور نجی ٹیلی وژن چینل اے پلس کی انتظامیہ کیخلاف فوری ایکشن لیتے ہوئے پروگرام 'مارننگ ود جگن' کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ یہ بات اتنی بڑھی کہ ٹویٹر پر #BoycottMorningWithJuggunKazim کا ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کرنے لگا۔
خیال رہے کہ اے پلس ٹی وی پر یہ پروگرام 24 ستمبر کو نشر کیا گیا تھا کہ لیکن صارفین نے کچھ دنوں بعد اس کے کلپس نکال کر سوشل میڈیا پر ڈالنے شروع کر دیئے جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئے۔