نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے جعلی زرعی ادویات کی تیاری اور فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھنے کی ہدایت کر دی۔
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، سیکرٹریز آبپاشی، لائیوسٹاک، خوراک، خزانہ، کمشنر لاہور، چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، پنجاب لینڈ ریکار اتھارٹی،پنجاب بینک، پنجاب سرمایہ کاری بورڈکے حکام نےاجلاس میں شرکت کی۔ فواد مختار،سیکرٹری جنرل اپٹما شاہد ستار اور متعلقین زوم کے ذریعے جبکہ سیکرٹری زراعت، سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب، کمشنرز اور آر پی اوز اور دیگر زرعی ماہرین کی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں کپاس کی بوائی کی رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق پنجاب میں 10برس کے بعد تقریبا 45 لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر کپاس کاشت کی گئی۔ 15جون تک 50 لاکھ ایکڑ رقبے پر کپاس کی بوائی کے ہدف کا تعین کیا گیا ہے۔
نگران وزیر اعلی محسن نقوی نے کپاس کی بوائی کے زیر کاشت رقبے میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کپاس کی بھرپور پیداوار حاصل کرنے کے لئے موثر مینجمنٹ کی ہدایت کی۔
نگران وزیر نے صوبہ بھر میں جعلی زرعی ادویات کے انسداد کے لئے بھرپور کریک ڈاؤن کا حکم دیا اور آئی جی پنجاب کو جعلی پیسٹی سائیڈ کیلئے کریک ڈاؤن کی نگرانی اور روزانہ میٹنگ کرنے کی ہدایت کی۔ پولیس کو 2 ماہ تک جعلی پیسٹی سائیڈ تیاری اور فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی۔
اجلاس میں اصلی زرعی ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے سٹالز اور سنٹرز قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعلی محسن نقوی نے کہا کہ 3 ڈویژن میں کاٹن سے متعلق امور کی نگرانی کے لئے مانیٹرنگ سیل بنائے جائیں گے۔ جنوبی پنجاب کے ایڈیشنل سیکرٹری زراعت آفس میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر قائم کیا جائے گا۔ پنجاب میں کاٹن کے کاشتکاروں کو اچھے نرخ کی ادائیگی یقینی بنائیں گے۔
وزیر اعلی نے مزید کہا کہ کپاس کا زیر کاشت رقبہ بڑھنے سے نا صرف فارمرخوشحال ہو گا بلکہ قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہو گی۔ پنجاب میں کپاس کی کاشت کا ہدف حاصل کرنے پر سیکرٹری زراعت، کمشنرز اور پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔
اجلاس میں چیئرمین پی آئی ٹی بی نے بریفنگ دی۔
بریفنگ کے مطابق فیصل آباد، ساہیوال اور سرگودھا میں کپاس کی بوائی کا ہدف 100 فیصد حاصل کر لیا گیا ہے۔ ملتان میں کپاس کی بوائی کا 96 فیصد، بہاولپور اور ڈی جی خان میں 92 فیصد ٹارگٹ حاصل کر لیا گیا ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ کاٹن فارمرز کی رجسٹریشن اور آن لائن رپورٹنگ کا سسٹم وضع کیا جا رہا ہے۔ فیلڈ اسسٹنٹ موبائل ایپ کے ذریعے کپاس کی کاشت کی نگرانی اور ایڈوائزری سروسز سرانجام دیں گے۔ کاٹن کا تصدیق شدہ بیج کاشت کرنے والے فارمرز کی جیو ٹیگنگ کی جا سکے گی۔ کپاس کی فصل پر سنڈیوں کے حملے کے سدباب کیلئے فوری اقدامات کئے جا سکیں گے۔
حسن نقوی تحقیقاتی صحافی کے طور پر متعدد بین الاقوامی اور قومی ذرائع ابلاغ کے اداروں سے وابستہ رہے ہیں۔ سیاست، دہشت گردی، شدت پسندی، عسکریت پسند گروہ اور سکیورٹی معاملات ان کے خصوصی موضوعات ہیں۔ آج کل بطور پولیٹیکل رپورٹر ایک بڑے نجی میڈیا گروپ کے ساتھ منسلک ہیں۔