میری اطلاع ہے کہ جیل میں عمران خان کو رابطے کا کوئی نہ کوئی ٹول میسر ہے جس کی مدد سے وہ باہر کے لوگوں سے رابطہ کرتے ہیں۔ عمران خان جن سے مشاورت کرتے ہیں وہ ملک سے باہر بیٹھے ہوئے ہیں۔ 1971 سے متعلق ٹوئٹ کا مشورہ بھی ہو سکتا ہے باہر بیٹھے لوگوں نے ہی دیا ہو۔ عمران خان کا ٹوئٹ کوئی عام بات نہیں، ایک سابق وزیر اعظم کا ٹوئٹ ہے۔ عمران خان کو اندازہ ہو چکا ہے کہ وہ غلطی کر بیٹھے ہیں مگر اب وہ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ یہ کہنا ہے سینئر صحافی اعجاز احمد کا۔
تازہ ترین خبروں، تجزیوں اور رپورٹس کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں صحافی عمران وسیم نے بتایا کہ جن نیب ترامیم کو عمران خان نے چیلنج کیا ہے، ان میں سے بیشتر ترامیم عمران خان نے خود اپنے دور میں صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کی تھیں۔ جسٹس اطہر من اللہ نے بھی یہی بات سپریم کورٹ میں کی تھی۔ چیف جسٹس بندیال کے دور میں اس مقدمے کی 53 سماعتیں ہوئیں مگر کسی ایک میں بھی عمران خان خود نہیں پیش ہوئے۔ اس وقت نیب ترامیم کو چیلنج کرنے کا مقصد ہی یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے فورم کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔