کیا کبھی عشق کیا؟ صحافی کا سوال، رضوان چھپے رستم نکلے، سچ زبان پر لے آئے

کیا کبھی عشق کیا؟ صحافی کا سوال، رضوان چھپے رستم نکلے، سچ زبان پر لے آئے
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز محمد رضوان نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے بھی عشق کیا تھا۔ ان کے اس اعتراف کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔

خیال رہے کہ محمد رضوان کا شمار موجودہ کرکٹ کے بہترین بلے بازوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے انتھک محنت سے ورلڈ کرکٹ میں اپنا نام بنا لیا ہے۔ حالیہ پی ایس ایل 7 میں ان کی کارکردگی اور کپتانی کی پوری دنیا تعریف کر رہی ہے۔

محمد رضوان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بہت شرمیلے اور بہت سادہ طبعیت کے مالک انسان ہیں۔ انھیں ہر وقت ہنستے مسکراتے ہوئے ہی دیکھا جاتا ہے۔ وہ میدان میں بھی ذہنی دبائو کا شکار نہیں ہوتے اور کوئی پریشر اپنے چہرے سے ظاہر نہیں کرتے۔

لیکن کرکٹ کے میدان سے ہٹ کر بھی ان کی ذاتی زندگی سے متعلق کچھ دلچسپ چیزیں سوشل میڈیا پر سامنے آتی رہتی ہیں۔




رضوان خود اس بات کا بھی اعتراف کرچکے ہیں کہ انہیں سوشل میڈیا سے متعلق کچھ نہیں پتا۔ ان کے پاس واٹس ایپ کے علاوہ کوئی ایسا اکاؤنٹ نہیں جسے سے وہ خود دیکھتے ہوں جبکہ ٹویٹر اکاؤنٹ بھی ان کے بھائی چلاتے ہیں اس کے علاوہ ان کا کوئی اپنا اکاؤنٹ نہیں ہے۔

اب حال ہی میں سوشل میڈیا پر محمد رضوان کا ایک ویڈیو کلپ تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں انہوں نے اپنی لو میرج یعنی پسند کی شادی کا اعتراف کیا ہے۔

انٹرویو میں صحافی نے قومی کرکٹر محمد رضوان سے سوال کیا کہ کیا کبھی عشق کیا ہے؟ اس کے جواب میں رضوان نے مسکراتے ہوئے اعتراف کیا کہ ان کی محبت کی شادی ہے۔ ان کے اس ویڈیو کلپ کو اب تک ہزاروں لائیکس مل چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ہمیں نماز پڑھتا دیکھ کر گورے کھلاڑیوں کو سکون ملتا ہے، اسلام بارے سوال پوچھتے ہیں: محمد رضوان

گذشتہ روز ایک انٹرویو میں محمد رضوان نے کہا تھا کہ ہم لوگوں کو عجیب لگ رہا ہوتا ہےجب ہم کسی گورے کے سامنے نماز پڑھتے ہیں لیکن ان لوگوں کو سکون ملتا ہے۔

محمد رضوان نے یہ بات سابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر مشتاق احمد کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمیں اپنے دین پر بالکل بھی شرمانا نہیں چاہیے۔ ہمیں اللہ تعالیٰ کے دین اور حضرت محمد ﷺ کے تمام طریقوں پر فخر کرنا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم دوران کرکٹ جب نماز پڑھتے ہیں تو گورے ہم سے پوچھتے ہیں کہ یہ کیا ہے؟ کیونکہ انھیں ہمیں یہ فرض ادا کرتے دیکھ کر سکون ملتا ہے، انھیں مزہ آتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تو عجیب لگ رہا ہوتا ہے کہ ہم کسی گورے کے سامنے نماز وغیرہ پڑھتے ہیں لیکن جب ان گوروں سے پوچھیں تو انھیں اچھا لگتا ہے اور سکون مل رہا ہوتا ہے۔

قومی کرکٹر نے بتایا کہ حالیہ پی ایس ایل میں ٹم ڈیوڈ اور ڈیوڈ ویلی دوران ایونٹ مجھ سے بار بار دین اسلام کے بارے میں سوال کرتے رہے۔ حتیٰ کے نماز کے دوران بیٹھ بیٹھ کر پائوں پر جو نشان بن جاتا ہے اس کے بارے میں بھی انہوں نے سوال پوچھا۔

مشتاق احمد سے بات کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ ہماری کرکٹ ٹیم سے متعلق اچھا سوچیں۔ کسی بڑے سٹیج پر ہوں تو سوچنا چاہیے کہ چوکا مارے گا یا 100، 50 بنائے گا۔ اسی طرح بائولرز سے متعلق بھی نہ ڈریں کیونکہ یہ بہت بہادر بائولر ہیں، ان سے متعلق سوچیں کے کہ یہ ابھی آئوٹ کرے گا۔

محمد رضوان نے آسٹریلوی تیز گیند باز جوش ہیزل ووڈ کو مشکل باؤلر قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں ہر دور میں مختلف باؤلر مشکل لگے ہیں۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں ذوالفقار بابر اور احسان عادل، انٹرنیشنل کرکٹ میں پہلے بنگلا دیش کے شکیب الحسن کو کھیلنے میں مشکل ہوئی۔

پاکستانی وکٹ کیپر محمد رضوان کا مزید کہنا تھا کہ قربانی کے بغیر کوئی بھی نمبر ون نہیں ہو سکتا۔ نمبر ون بننے کے لیے قربانی لازمی ہے، پھر چاہے کوئی مکینک ہو، جنرل سٹور ہو یا سبزی والا۔