پرویز الہٰی کا گرفتار فرنٹ مین سہیل اصغر اینٹی کرپشن کی حراست سے فرار

پرویز الہٰی کا گرفتار فرنٹ مین سہیل اصغر اینٹی کرپشن کی حراست سے فرار
سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف اینٹی کرپشن کے مقدمے میں گرفتار ان کا فرنٹ مین اور مونس الہی کا قریبی دوست سہیل اصغر گوجرانوالہ میں تھانہ اینٹی کرپشن کی حراست سے فرار ہو گیا۔

اینٹی کرپشن کے ذرائع کے مطابق ملزم کو طبیعت خراب ہونے پر ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا۔ جنرل بس سٹینڈ کے قریب ڈالے پر سوار نامعلوم ملزموں نے سرکاری گاڑی کو زبردستی روک لیا اور ملزم سہیل اصغر کو زبردستی چھڑا کر فرار ہو گئے۔

سابق وزیراعلی پنجاب کا مبینہ فرنٹ مین ملزم سہیل اصغر دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر اینٹی کرپشن پولیس کی حراست میں تھا اور آج اسے دوبارہ عدالت پیش کیا جانا تھا۔ سہیل اصغر پر ترقیاتی منصوبوں میں ٹھیکے دلوا کر پرویز الہٰی کوکک بیکس دینے کا الزام ہے۔ پرویزا لہٰی کے فرنٹ مین سہیل اصغر کے اینٹی کرپشن کی حراست سے فرار ہونے کامقدمہ گوجرانوالہ کے تھانہ ماڈل ٹاؤن میں سرکل آفیسر اینٹی کرپشن کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔



28 اپریل کو اینٹی کرپشن پنجاب نے مونس الہی کے دوست سہیل اصغر اعوان کو سیشن کورٹ لاہور سے گرفتار کیا تھا۔

اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ ملزم سہیل اصغر اعوان نے نبیہہ برج ٹو چتن والا روڈ گجرات کی تعمیر و مرمت کا ٹھیکہ اپنے من پسند ٹھیکیدار کو دلوایا۔ سہیل اصغر اعوان پرسڑک کی تعمیر و مرمت کا ٹھیکا من پسند ٹھیکےدارکو دلوانے اورسڑک کی تعمیر و مرمت میں 50 لاکھ کا کک بیک لینے کا الزام ہے۔

سہیل اصغر اعوان نے سڑک کی تعمیر ومرمت میں ناقص میٹیریل استعمال کروا کر سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا ٹیکا لگایا۔

14 اپریل کو اینٹی کرپشن نے چوہدری مونس الٰہی کے ایک اور قریبی دوست اور فرنٹ مین زبیر خان کو گرفتار کیا تھا۔

واضح رہے کہ اینٹی کرپشن کی جانب سے  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق وزرا کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں جس کے تحت سابق وفاقی وزیر زرتاج گل اور ان کے خاوند ہمایوں رضا اخوند، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، ایم این اے عامر کیانی، پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے محمد فاروق اعظم ملک، سابق ایم پی اے چوہدری محمد احسان الحق، سابق ایم پی اے صاحبزدہ محمد غنی عباسی، سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ چوہدری اور سابق ایم پی اے ڈاکٹر محمد افضل سیمت دیگر وزرا، ایم پی ایز اور ایم این ایز کو مختلف مقدمات کی تحقیقات کے لیے طلب کیا جا چکا ہے۔

علاوہ ازیں اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی، مونس الٰہی، محمد خان بھٹی، زبیر خان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ اینٹی کرپشن نے چوہدری مونس الٰہی کے قریبی دوست اور فرنٹ مین زبیر خان کو گرفتار کر لیا۔

ترجمان اینٹی کرپشن نے بتایا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف مقدمہ ٹھوس شواہد کی بنا پر درج کیا گیا ہے۔ پرویز الہٰی اینڈ کمپنی نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ذریعے ایک غیر ملکی کمپنی کی واجب الادا رقم 2 ارب 90 کروڑ کی ادائیگی کے عوض ساڑھے 12 کروڑ روپے رشوت وصول کی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پرویز الٰہی، مونس الٰہی اور محمد خان بھٹی کی ڈیل مونس الٰہی کے دوست زبیر خان نے کروائی۔ غیرملکی کمپنی کی واجب الادارقم کے عوض پرویز الٰہی نے ساڑھے 6 کروڑ روپے وصول کیے۔ مونس الٰہی اور محمد خان بھٹی نے 5 کروڑ جب کہ زبیر خان نے 50 لاکھ روپے لئے۔

ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق ملزمان پرویز الٰہی، مونس الٰہی، محمد خان بھٹی اور زبیر خان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی علی انان قمر پر دباؤ ڈال کر 2 ارب 90 کروڑ روپے کی فوری ادائیگی کروائی۔

حسن نقوی تحقیقاتی صحافی کے طور پر متعدد بین الاقوامی اور قومی ذرائع ابلاغ کے اداروں سے وابستہ رہے ہیں۔ سیاست، دہشت گردی، شدت پسندی، عسکریت پسند گروہ اور سکیورٹی معاملات ان کے خصوصی موضوعات ہیں۔ آج کل بطور پولیٹیکل رپورٹر ایک بڑے نجی میڈیا گروپ کے ساتھ منسلک ہیں۔