سنی تنظیمات اور مذہبی قیادت کا مشترکہ اعلامیہ، 14ستمبر کو ڈی چوک پر دھرنے کا اعلان

سنی تنظیمات اور مذہبی قیادت کا مشترکہ اعلامیہ، 14ستمبر کو ڈی چوک پر دھرنے کا اعلان
متحدہ سنی کونسل کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں مختلف سنی تنظیمات نے محرم الحرام کے دوران شیعہ مجالس و جلوسوں میں گستاخی کے مرتکب افراد کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت پرمٹ ہولڈر جلوس منتظمین اور شیعہ زاکرین کے خلاف مقدمات درج کر کے عبرت ناک سزا دی جائے۔ اس سلسلے میں متحدہ سنی کونسل 14ستمبر کو ڈی چوک پر دھرنا دے گی۔

https://twitter.com/desmukh/status/1301512254202970112?s=20

یاد رہے کہ صرف اسی محرم الحرام کے دوران تقریبا 40 سے زائد شعیہ زاکرین کو توہین صحابہ 298 اور توہین رسالت 295 کے مقدمات میں نامزد کیا جا چکا ہے۔ اسکے علاوہ بہت سے شیعہ علماء اور ذاکرین کو اغواء، تشدد اور وطن بدری کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ ماضی میں بھی اس طرح کے ہتھکنڈوں کی وجہ سے ملک میں فرقہ واریت اور مذہبی تشدد سے ہزاروں لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں۔

https://twitter.com/Raza_Shabina/status/1301384675492081666?s=20

اسی طرح آج تھانہ آبپارہ مارکیٹ کی حدود میں فرقہ وارانہ فساد برپا کرنے کی اس وقت کوشش کی گئی جب شیعہ جلوس میں گھوڑے کو لایا گیا تو اس پر اس علاقے میں موجود سنی تنظیموں کی طرف سے مقامی لوگوں کو بھڑکانے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق دونوں گروہوں کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف بھرپور نعرے بازی کی گئی اور کچھ افراد کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ آبپارہ پولیس نے کافی گھنٹوں تک آبپارہ مارکیٹ اور اسکے گردون نواح کے علاقے کو گھیرے میں لے کر سیل کیے رکھا۔ تازہ ترین معلومات کے مطابق اس واقع میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

https://twitter.com/dcislamabad/status/1301498382406627330?s=20