Get Alerts

ایک سزا یافتہ شخص چینل کیسے چلا رہا ہے؟ بول چینل کے مالک شعیب شیخ، ایم ڈی سمیع ابراہیم اور اینکر نور العارفین ذاتی حیثیت میں طلب

ایک سزا یافتہ شخص چینل کیسے چلا رہا ہے؟ بول چینل کے مالک شعیب شیخ، ایم ڈی سمیع ابراہیم اور اینکر نور العارفین ذاتی حیثیت میں طلب
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط نے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی طرف سے کردار کشی کا معاملہ اٹھانے پر بول چینل کے مالک شعیب شیخ، منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) سمیع ابراہیم اور اینکر نور العارفین کو آئندہ اجلاس میں ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط کا اجلاس چیئرمین رانا قاسم نون کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایجنڈے میں شامل بول چینل کی طرف سے کردار کشی کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ ایک قیدی کو انٹرویو دینے کی اجازت نہیں ہے تو ایک سزا یافتہ شخص چینل کیسے چلا رہا ہے؟

انہوں نے کہا کہ بول چینل کا لائسنس کس طرح فعال ہو سکتا ہے اور کیسے اس چینل کو نشریات چلانے کی اجازت دی جا رہی ہے؟ وفاقی وزیر کی جانب سے معاملہ اٹھائے جانے پر قائمہ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں بول چینل کے مالک شعیب شیخ، ایم ڈی سمیع ابراہیم اور اینکر نور العارفین کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا جبکہ وفاقی سیکرٹری اطلاعات، چیئرمین پیمرا اور چیئرمین شکایات کونسل کو بھی پیش ہونے کی ہدایت کی۔

قائمہ کمیٹی نے وفاقی سیکرٹری اطلاعات کو ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں بول ٹی وی کو اب تک جاری کیے گئے فنڈز اور جاری کیے گئے شوکاز نوٹسز کی مکمل تفصیل بھی پیش کی جائے۔

قائمہ کمیٹی نے سیکرٹری اطلاعات کو فواد چوہدری کی تحریک استحقاق پر جامع رپورٹ 15 دن میں پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

قائمہ کمیٹی نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی ایف آئی اے) کو بھی آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی کہ بول ٹی وی کی طرف سے وفاقی وزیر فواد چوہدری کی کردار کشی پر سائبر ونگ نے اب تک کیا کارروائی کی ہے۔

خیال رہے کہ جون 2019 میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اور نجی ٹی وی چینل کے اینکر سمیع ابراہیم کے درمیان شادی کی تقریب میں ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تھا جہاں فواد چوہدری نے اینکر کو سب کے سامنے تھپڑ رسید کیا تھا۔

اس کے بعد رواں سال فواد چوہدری نے نجی ٹی وی کے ایک اور اینکر مبشر لقمان کو بھی شادی کی تقریب میں تھپڑ مارا تھا اور ٹی وی اینکر نے وفاقی وزیر کے خلاف لاہور کے تھانہ ماڈل ٹاؤن میں کارروائی کے لیے درخواست جمع کرائی تھی جس میں انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ محسن لغاری کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں وفاقی وزیر فواد چوہدری اور ان کے گارڈز نے انہیں دھکے دیے اور تشدد کیا۔