وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ وزیراعظم بھیک مانگنے والے پیالے کو توڑنا چاہتے ہیں، عمران خان آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کے سخت خلاف رہے ہیں، پاکستان ای ایس جی بانڈ اور تجارت سے آئی ایم ایف کا 50 سال کا قرض ختم کرنا چاہتا ہے۔
شوکت ترین نے غیرملکی جریدے بلومبرگ کو اپنے انٹرویو میں بتایا کہ وزیراعظم عمران خان آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکج کے سخت خلاف ہیں، اس لیے عمران خان چاہتے ہیں کہ بھیک مانگنے والے پیالے کو توڑ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ای ایس جی بانڈ اور تجارت سے پائیداراقتصادی ترقی کے راستے میں خسارے کو کم کرنا چاہتا ہے اور آئی ایم ایف کا 50 سال کا قرض ختم کرنا چاہتا ہے۔ مارچ میں یورو بانڈز کے ذریعے ایک ارب ڈالر اکٹھا کرنا چاہتے ہیں۔
رواں ہفتے6ارب ڈالر کا قرضہ پروگرام دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق ہوا ہے، جبکہ آئندہ بجٹ میں جی ڈی پی بڑھا کر 5.25 فیصد تک لے جانے کا ہدف ہے۔
مزید برآں چین روانگی سے قبل خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی چھٹی قسط منظور ہو گئی ہے،جو معیشت کے لئے خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف موجودہ حکومتی معاشی پالیسیوں سے متفق ہے،انشا ء اللہ اس سے ہماری کرنسی اور معیشت میں استحکام آئے گا۔ اب ہم چائنہ جا رہے ہیں یہ دورہ نہ صرف سیاسی اہمیت کا حامل ہے بلکہ معاشی ترقی کے لئے بھی یہ اہم دورہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ چائنہ پوری دنیا میں اپنی انڈسٹری لگا رہاہے ان سے کہیں گے کہ پاکستان میں بھی سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اکنامک زونز تیار ہیں،اس وقت پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے بہت سے مواقع موجود ہیں۔ شوکت ترین نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے چائنہ کے دورے میں ایگریکلچر ٹرانسفرمیشن منصوبے کے حوالے سے بھی بات چیت کریں گے۔ شوکت ترین نے کہا کہ زراعت ہماری معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے۔