وکی میڈیا فاؤنڈیشن نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں وکی پیڈیا اور وکی میڈیا پراجیکٹس تک رسائی فوری طور پر بحال کی جائے۔
وکی میڈیا فاؤنڈیشن کو 1 فروری 2023 کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی طرف سے ایک اطلاع موصول ہوئی، جس میں کہا گیا تھا کہ "وکی پیڈیا کی خدمات کو 48 گھنٹوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے" کیونکہ حکومت کی جانب سے "غیر قانونی" سمجھی جانے والی سائٹ سے مواد کو ہٹانے میں ناکامی پریہ اقدام اٹھایا جا رہا ہے۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر فاؤنڈیشن اخراج کے احکامات کی تعمیل کرنے میں ناکام رہی تو وکی پیڈیا کا ایک بلاک اس کی پیروی کرسکتا ہے۔ جمعہ، 3 فروری تک ہماری داخلی ٹریفک رپورٹس بتاتی ہیں کہ وکی پیڈیا اور وکی میڈیا پروجیکٹس اب پاکستان میں صارفین کے لیے قابل رسائی نہیں ہیں۔
وکی میڈیا فاؤنڈیشن کا خیال ہے کہ علم تک رسائی انسانی حق ہے۔ وکی پیڈیا دنیا کا سب سے بڑا آن لائن انسائیکلوپیڈیا ہے، اور کروڑں افراد کے لیے قابل اعتماد معلومات کا بنیادی ذریعہ ہے۔ یہ تاریخ کا ایک مسلسل بڑھتا ہوا ریکارڈ ہے، اور تمام پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو ان کے مذہب، ورثے اور ثقافت کے بارے میں سمجھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
ویکیمیڈیا فاؤنڈیشن اس بارے میں فیصلے نہیں کرتی ہے کہ ویکیپیڈیا پر کون سا مواد شامل ہے یا اس مواد کو کیسے برقرار رکھا جاتا ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ڈیزائن کے ذریعے ہے کہ مضامین اس بات کا تعین کرنے کے لیے بہت سے لوگوں کے اکٹھے ہونے کا نتیجہ ہیں کہ سائٹ پر کون سی معلومات پیش کی جانی چاہیے، جس کے نتیجے میں زیادہ ترغیر جانبدار مضامین ہوتے ہیں۔
فاؤنڈیشن کا کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان کی حکومت وکی میڈیا فاؤنڈیشن کے ساتھ ایک انسانی حقوق کے طور پر علم کے عزم میں شامل ہو گی اور وکی پیڈیا اور وکی میڈیا پراجیکٹس تک رسائی کو فوری طور پر بحال کرے گی، تاکہ پاکستانی عوام مسلسل علم حاصل کر سکیں اور دنیا کے ساتھ اشتراک کر سکیں۔
یاد رہے کہ جمعہ، 3 فروری 2023 کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے وکی پیڈیا اور وکی میڈیا پروجیکٹس کو بلاک کردیا تھا، ان کا اعتراض تھا کہ ان ویبسائٹس پر قابل اعتراض مواد موجود ہے جب تک اس کونہیں ہٹایا جائے گا، وکی میڈیا اوروکی پیڈیا کی پاکستان میں سروسزبند رہیں گی۔ حکومت پاکستان کی اس پابندی کے بعد انٹرنیٹ صارفین کو معلومات کے آسان زریعے تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔