پنجاب کے ضلع خانیوال میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی)کے ڈائریکٹر نوید اور انسپکٹر ناصر کے قتل کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کرلیا گیا۔ لشکر خراسان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔
رپورٹ کے مطابق مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی ملتان میں مقتولین کے ڈرائیور کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
درج ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد عمر خان چادر میں اسلحہ چھپا کر موٹر سائیکل پر آیا تھا. حساس ادارے کے افسران پر حملہ کیا اور فائرنگ کے بعد موٹر سائیکل پر اکیلا ہی فرار ہوا۔
ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ عمر خان نے کالعدم تنظیم کے کہنے پر حملہ کیا۔ حملے میں ڈائریکٹر نوید صادق اور انسپکٹر ناصر عباس شہید ہوئے۔
دوسری جانب یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ لشکر خراسان نے خانیوال میں سی ٹی ڈی کے 2 اہلکاروں پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔
واضح رہے کہ 3 جنوری کو پنجاب کے شہر خانیوال میں مقامی ہوٹل میں دہشت گردوں نے فائرنگ سے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے 2 افسران کو شہید کر دیا جن کی شناخت ایڈیشنل ڈائریکٹر نوید سیال اور انسپکٹر ناصر عباس کے ناموں سے کی گئی۔
پولیس کے مطابق مقتولین خانیوال کے قریب ہوٹل میں کھانا کھارہے تھے کہ حملہ آور نے ان پر فائرنگ کردی۔