پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کو بریفنگ دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے اور ان کو اس سلسلے میں جان کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
صحافیوں کے اصرار پر جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جان کو خطرہ ملک کے اندر اور باہر دونوں طرف سے ہیں۔ چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کرکٹ بورڈ اور کھیل کے حوالے سے قومی اسمبلی کی کمیٹی کو بریفنگ دی۔
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کے ہمراہ بورڈ کے چیف ایکزیکٹو فیصل حسنین اور ڈائریکٹر این ایچ پی سی ندیم خان نے بھی کمیٹی اجلاس میں شرکت کی۔
رمیز راجہ نے کمیٹی کو بتایا کہ ستمبر 2021 میں بطور چیئرمین پی سی بی کا عہدہ سنبھالا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے پاس اس وقت سب سے زیادہ ریزروز ہے اور 61 کروڑ روپے پی ایس ایل کی فرنچایزز کو ملا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی رینکنگ میں بہتری آئی ہے۔ بھارت کو پاکستان نے شکست دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں کرکٹ کھیل رہا تھا تو تب بھی بھارت کو عالمی کپ میں نہیں شکست دے پائے تھے۔
انھوں نے مزید کہا کہ خواتین کے لیے پی ایس ایل فروری میں منعقد کی جائے گی۔ پاکستان جونیئر لیگ اکتوبر میں ہو رہی ہے۔ فخر ہے کہ حکومت سے ایک پیسہ پی سی بی نہیں لیتا۔ پی سی بی اپنا پیسہ خود بناتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں کرکٹ سٹیڈیمز کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ نیشنل سٹیڈیم کراچی اور پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں سیٹیں لگانے کی ضرورت ہے، کیونکہ کرکٹ شائقین کو سیڑھیوں پر بٹھانا اچھی بات نہیں ہے۔
رمیز راجہ نے اپنے بریفنگ میں کہا کہ پی سی بی کو زیادہ فنڈنگ اس وقت آئی سی سی سے آتی ہے۔ پی سی بی چاہتا ہے کہ اپنا پیسہ خود بنائے جس کے لیے پاکستان جونیئر لیگ لا رہے ہیں اور اس سلسلے میں اٹھائیس کمپنیوں نے پاکستان جونیئر لیگ میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
رمیز راجہ نے بتایا کہ آسٹریلیا سے کیوریٹر اور مٹی آرہی ہے جس سے پاکستان میں پچوں میں مزید بہتری آئے گی۔ شائقین کرکٹ کے لیے فین زونز بنا رہے ہیں کیونکہ سٹیڈیم پہنچتے ہوئے انہیں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
رکن کمیٹی مہرین بھٹو نے چیئرمین پی سی بی سے پوچھا کہ کتنے سٹیڈیم بنائے گئے ہیں؟ کتنے سٹیڈیم میں سیٹیں بنائیں؟ کتنی گراؤنڈز کلب کرکٹ کے لیے بنائیں؟
رمیز راجہ نے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ 2004 سے اب تک 15 سے 20 گراؤنڈز پی سی بی نے بنائے ہیں۔ ماضی میں حکومت نے لیز پر گراؤنڈ دیے جس پر پی سی بی نے پیسے لگائے۔
کمیٹی نے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ فوڈ سٹریٹس جو مختلف سٹیڈیمز کے ساتھ بنی ہیں، اس کا پیسہ کہاں ہے؟
رمیز راجہ نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ فوڈ سٹریٹ صرف نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے ساتھ ہے، دیگر سٹیڈیم پی سی بی کے تحت نہیں ہیں۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ ماضی میں دورہ نہ کرنے کا ازالہ کرنے کے لیے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ اضافی میچ کھیلنے پاکستان آرہے ہیں۔
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے مزید کہا کہ بلوچستان میں کرکٹ کو فروغ دینا چاہتے ہیں، اگلے چھ ماہ میں سندھ اور بلوچستان میں کرکٹ کو فروغ دینا ہے۔