پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 5 جولائی 1977ء کو قومی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنرل ضیاء الحق کی آمریت پاکستان میں انتہا پسندی، کلاشنکوف کلچر اور ہیروئین کی ماں ہے۔
45 سال قبل آج کے دن تاریخ کے بدترین ڈکٹیٹر کے ہاتھوں پاکستان کے پہلے منتخب وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کے خاتمے کے موقع پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ پاکستان آج تک جن سیاسی، معاشی اور معاشرتی بیماریوں کو جھیل رہا ہے، ان کے تانے بانے جنرل ضیاء الحق کے سیاہ دور سے جا ملتے ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جنرل ضیاء الحق نے پاکستان کی سیاسی ومعاشرتی زندگی میں لسانیت اور فرقہ وارانہ سوچ کا زہر گھولا اور جمہوریت پسند ووفاق پرست سیاسی جماعتوں پر زمین تنگ کردی۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو منظر سے ہٹانے کے لیے عدالتی قتل کا سٹیج تیار کیا گیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت اور کارکنان کو جیلوں میں بند کردیا گیا، کوڑے مارے گئے اور جلا وطن ہونے پر مجبور کیا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کی عوام نے جنرل ضیاء الحق اور اس کی غاصبانہ حکومت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور آج تک اس کی سوچ اور باقیات سے نبرد آزما ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو، بیگم نصرت بھٹو اور اس دور کے جیالوں سمیت ایم آر ڈی میں شامل تمام سیاسی کارکنان کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ملک میں بحالیِ جمہوریت کے لیے نہ صرف انتھک جدوجہد کی بلکہ بے مثال قربانیاں بھی دیں۔
پی پی پی چیئرمین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ملک میں آئین، جمہوریت اور پارلیمانی بالادستی کے محافظ کا کردار ادا کرتی رہے گی، کیونکہ پی پی پی قائداعظم محمد علی جناح کے نظریے اور ویژن کی علمبردار جماعت ہے۔