'خادم رضویوں کو نفرت پھیلانے کی اجازت ہو سکتی ہے تو پر امن گروہ کو خیالات کی تبلیغ کی کیوں نہیں؟'

'خادم رضویوں کو نفرت پھیلانے کی اجازت ہو سکتی ہے تو پر امن گروہ کو خیالات کی تبلیغ کی کیوں نہیں؟'
عورت مارچ کا  معاملہ تنازعات کا شکار ہے جس میں ہر گزرتے روز کے ساتھ  مارچ کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان بحث میں شدت آتی جارہی ہے ۔  ابھی ماروی سرمد اور خلیل الرحمان قمر کے درمیان  ہوئے تلخ جملوں کی گونج ختم نہیں ہوئی تھی کہ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری  بھی اس بحث میں شامل ہوگئے ہیں۔

فواد چوہدری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کو عورت مارچ 2020 کی سیکیورٹی کے لئے فوری اقدامات اٹھانے چاہیئں۔ ان کا کہنا تھا کہ خادم رضویوں اور عبدالعزیزوں کو یہاں نفرت پھیلانے کے حوالے سے اجازت ہو سکتی ہے تو ایک پرامن گروہ کو بھی اپنے خیالات کی تبلیغ کرنے کی اجازت ہونی چاہئے۔ ہم شاید ان کے خیالات سے اتفاق نہ کریں جس میں کوئی مسئلہ نہیں۔

فواد چوہدری ، شیریں مزاری کے علاوہ واحد حکومتی عہدہدار ہیں جنہوں نے عورت مارچ کے حق میں آواز اٹھائی ہے۔