گذشتہ روز ٹک ٹاک سٹار اور ریپر غنی ٹائیگر کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں وہ شدت غم سے نڈھال نظر آئے۔ غنی ٹائیگر نے اپنی ویڈیو میں قاتلانہ حملے اور اپنے والد کے بہیمانہ قتل کا پورا واقعہ بیان کرتے ہوئے انصاف کی اپیل کی۔
نوجوان ٹک ٹاک سٹار نے میڈیا کو بتایا کہ ایک تنظیم کے پچاس سے زائد افراد رات گئے میرے گھر میں گھسے، میری آنکھوں کے سامنے میرے بے قصور والد کو قتل کیا گیا، حملہ آوروں کے پاس اسلحہ تھا اور وہ مجھے، میرے والد اور چھوٹے بھائی کو قتل کرنے کے غرض سے آئے تھے۔ چھوٹے بھائی پر بھی فائرنگ کی گئی جس سے وہ زخمی ہوا، ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں، میں صرف اور صرف انصاف چاہتا ہوں۔
غنی ٹائیگر نے اپنی ویڈیو میں روتے ہوئے کہا کہ اس حملے میں میرے والد دنیا سے چلے گئے اور میرا چھوٹا بھائی گولی لگنے کی وجہ سے ہسپتال میں ہے۔ حملہ آوروں نے پہلے میرے والد کے سر پر لوہے کی راڈ سے مارا اور پھر دماغ میں گولی بھی ماری جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے، میری ماں صدمے میں ہے، میرا بھائی ہسپتال میں اور میرے والد قبر میں ہیں۔
غنی ٹائیگر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اتنی وائرل ہوئی کہ ٹوئٹر پر 'جسٹس فار داؤد بٹ' کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگا اور صارفین کی جانب سے ان کے والد کے قتل پر انصاف کے حوالے سے پوسٹس شیئر کی جانے لگیں۔
افسوسناک واقعے کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد وائس چیئرمین وزیراعلی شکایت سیل پنجاب ناصر سلمان نے غنی ٹائیگر سے رابطہ کیا اور انصاف کی یقین دہانی کروائی۔
ناصر سلمان نے ڈی پی او سیالکوٹ کیپٹن ریٹائرڈ مستنصر کو ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کی ہدایات جاری کیں جس کے بعد 3 ملزمان کو گرفتار کر کے ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
سیالکوٹ کے ٹک ٹاک سٹار کے گھر پر حملہ، والد کو قتل کر دیا گیا
ٹک ٹاک سٹار کا کہنا ہے کہ ان کے والد ایک اچھے انسان تھے اوران کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی البتہ انہوں نے قتل کاالزام مقامی طلبا تنظیم پرلگایا ہے۔#NayaDaur #JusticeForDawoodButt pic.twitter.com/yM87wTWOdo
— NayaDaur Urdu (@nayadaurpk_urdu) May 4, 2020