معروف ہفت روزہ ” فرائیڈے ٹائمز “ نے ایک آرٹیکل شائع کیا ہے جسے سینئر صحافی عمر چیمہ نے بھی ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے پیغام جاری کیا۔
فرائیڈے ٹائمز کے آرٹیکل میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’’جب نوازشریف سے عزیزو اقارب نے اصرار کیا کہ وہ علاج کیلئے باہر چلے جائیں تو نوازشریف نے جواب دیا کہ ” عوامی حقوق کی جدوجہد کیلئے سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ سے کتنے تابوت نکلے ہیں اس مقصد کو پانے کیلئے اگر پنجاب سے میرا تابوت نکلے تو مجھے فخر ہو گا‘‘.
فرائیڈے ٹائمز کے آرٹیکل کے مطابق جب نوازشریف کو سروسز ہسپتال لایا گیا تو ہیجان کی کیفیت تھی کیونکہ ان کے پلیٹ لیٹس بہت زیادہ کم ہو چکے تھے،ان کی صحت کافی خراب تھی، خون کے مختلف تجزیے کیے گئے، مختلف ٹیسٹوں کیلئے خون دینے کے بعد نوازشریف نتیجہ آنے کا انتظار کرتے رہے، ان کے کچھ قریبی ساتھی بھی ہسپتال کے کمرے میں تھے جبکہ وہاں ڈاکٹر اور پولیس افسر بھی موجود تھے،
نوازشریف نے کمرے میں موجود ڈاکٹر سے ٹیسٹ کی رپورٹس کے بارے میں استفسار کیا جس پر ڈاکٹر نے جواب دیا کہ امید ہے دیر رات اڑھائی بجے تک موصول ہوں گی، نوازشریف نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ ” ڈاکٹر صاحب، میں الیکشن دے نتیجے دی گل نہیں کر ریہا“ (الیکشن کے نتیجے کی بات نہیں کر رہا) وہاں موجود ہر کوئی قہقہ لگا کر ہنس پڑا لیکن ڈاکٹر کی آنکھیں نم تھیں انہوں نے معذرت کی جس پر نوازشریف مسکرائے اور بولے ” کمال کر دے او ڈاکٹر صاحب“ (کمال کرتے ہیں ڈاکٹر صاحب )، ” تواڈا کی قصور اے“ (آپ کا کیا قصور ہے )، نوازشریف نے یہ جملہ بار بار دہرایا ۔
آرٹیکل کے مطابق نوازشریف کی پوری فیملی نے ان سے التجا کی کہ وہ علاج کیلئے بیرون ملک جانے کیلئے رضا مند ہو جائیں جن میں ان کے بچے اور دیگر خواتین رشتہ دار بھی شامل تھیں، ان کی اکلوتی بہن کوثر کو تو سب جانتے ہیں، انہیں بھی نواز شریف کو والدہ کے ہمراہ بیرون ملک علاج کروانے کے لئے جانے کی گزارش کرنے کا کہا گیا، جنہیں سب آپا جی کے نام سے پکارتے ہیں،
اس موقع پر نوازشریف کی مرحوم اہلیہ کلثوم نواز کی بہن بھی موجود تھیں، نوازشریف اپنے سسرال کے کافی قریب ہیں اور اپنی اہلیہ کی بہن کو اپنی بہن مانتے ہیں۔ گھر کی خواتین نے اصرار کیا تو نوازشریف اپنی مرحوم اہلیہ کی بہن کی جانب متوجہ ہوئے اور کہا کہ ” عوام کے حقوق کی جدوجہد میں سندھ سے کتنے تابوت نکلے ہیں، بلوچستان اور سرحد سے کتنے نکلے ہیں، اگر اس مقصد کو پانے کیلئے ایک تابوت پنجاب سے بھی نکلے تو مجھے فخر ہو گا۔“
سابق وزیراعظم نوازشریف اس وقت سروسز ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور میڈیا میں یہ خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ انہیں بیرون ملک علاج کی پیشکش کی جارہی ہے جسے وہ قبول کرنے سے انکاری ہیں.