ن لیگ نے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں فریق نہ بننے کا فیصلہ کرلیا، آزادی مارچ کی حامی ن لیگ دھرنے میں شریک نہیں ہو گی۔
مسلم لیگ ن کی سی ای سی میٹنگ کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کی ہدایات کو بھی نظر انداز کیا، نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ تحریک کی صورت میں چلانے کا کہا تھا، سابق وزیراعظم نے اپنے خط میں واضح کہا تھا کہ حکومت کے خلاف تحریک لمبے عرصے تک چلائی جائے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کے خط میں دھرنے کا کہیں ذکر نہیں تھا، ن لیگ ہونے والی اے پی سی میں دھرنا چھوڑ کر ملک گیر احتجاج کی تجویز پیش کرے گی، ن لیگ کے مشاورتی اجلاس میں مڈ ٹرم الیکشن، ان ہاؤس تبدیلی، وزیر اعظم کے استعفے سمیت مختلف امور زیر غور آئے۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیماری کے باعث ان کی صاحبزادی مریم نواز نے لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد فوری سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیاہے، وہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں بھی شریک نہیں ہونگی۔