ملتان: مسلم لیگ ن کے ممبر صوبائی اسمبلی پر طالبہ سے زیادتی کا الزام

ملتان: مسلم لیگ ن کے ممبر صوبائی اسمبلی پر طالبہ سے زیادتی کا الزام
ملتان سے مسلم لیگ ن کے ممبر پنجاب اسمبلی پر ان کی اپنی یونیورسٹی کی طالبہ نے زیادتی کا الزام لگایا ہے، طالبہ کا کہنا ہے کہ پہلی بار نامعلوم مقام پر لے جا کر زیادتی کی گئی اور اس کے بعد ویڈیو بنا کر بلیک میل کیا گیا اور اگلے 11 ماہ تک یہ سلسلہ چلتا رہا۔

تفصیلات کے مطابق ملتان میں مسلم لیگ ن کے ایم پی اے پر ان کی اپنی یونیورسٹی میں زیر تعلیم طالبہ نے زیادتی کا الزام لگایا ہے، متاثرہ طالبہ نے طبی معائنے کیلیے علاقہ مجسٹریٹ ملتان کو درخواست دیدی ہے۔

علاقہ مجسٹریٹ ملتان کو دی گئی درخواست میں متاثرہ طالبہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ لاہور کی رہائشی اور ایم ایس سی ایس فرسٹ سمسٹر کی طالبہ ہے، یونیورسٹی مالک حاجی عطاء الرحمن کی این جی او پی ایچ ڈی ایف میں ایک سال سے ملازمت کررہی ہیں، جہاں سے 11 ماہ قبل لیگی ایم پی اے عطاء الرحمن نے کام کا بہانہ بنا کر نامعلوم مقام پر لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور ویڈیو بنالی، اس دوران دھمکی دی کہ کسی بھی قانونی کارروائی کی صورت میں یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر دے گا۔

طالبہ نے مجسٹریٹ کو دی گئی درخواست میں مزید بتایا کہ حاجی عطا الرحمن بلیک میل کرتے ہوئے 11 ماہ تک زیادتی کرتا رہا اور اس کی ویڈیو بنا کر واٹس ایپ بھی کرتا رہا۔

متاثرہ طالبہ کے مطابق ملزم نے زبردستی بدفعلی بھی کی، جس سے اس کی طبیعت خراب ہوگئی اور اسے نشتر ہسپتال علاج کیلیے بھیجا گیا۔ طالبہ نے ہسپتال میں زیر علاج رہنے کی دستاویزات اور واٹس ایپ پیغامات بھی بطور ثبوت درخواست کے ساتھ لگائے ہیں، عدالت نے درخواست پر کارروائی کے احکام جاری کر دیے ہیں۔

ایکسپریس نیوز نے اپنے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ مطابق خفیہ ایجنسی نے بھی اس جنسی اسکینڈل کے حوالے سے اعلیٰ حکام کو رپورٹ بنا کر آگاہ کیا ہے جبکہ ایم پی اے کی جانب سے متاثرہ لڑکی سے معاملہ ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ایم پی اے کی جانب سے معاملہ ختم کرنے پر طالبہ کو 7 کروڑ کی پیشکش بھی کی گئی ہے۔