پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یوم یکجہتی کشمیر منایا جارہا ہے

یوم یکجہتی کشمیرکے موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنے پیغام میں کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پاک افواج کے سربراہان چیفس نے کشمیریوں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یوم یکجہتی کشمیر منایا جارہا ہے

مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف پاکستان سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں آج یوم یکجہتی کشمیر منایا جارہا ہے۔

یہ دن منانے کا مقصد کشمیری عوام کے ساتھ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت ان کے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کی حمایت کا اظہار کرنا ہے۔

پاکستان میں یوم یکجہتی کشمیر پر آج عام تعطیل ہے۔ ملک بھر میں خصوصی سیمینارز، کانفرنسز اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا جس میں تمام مکاتب فکر کی شخصیات بڑ ی تعداد میں شرکت کریں گی۔

مقبوضہ کشمیر میں آج بھارتی ظلم کے خلاف یوم سیاہ منایا جائے گا جہاں مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔

واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو اپنے آئین کے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کو اس کی خصوصی حیثیت سے محروم کردیا تھا جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر کو تقسیم کرتے ہوئے اسے 2 وفاقی اکائیوں میں تبدیل کردیا تھا جس کا اطلاق 31 اکتوبر 2020 سے ہوگیا تھا۔

یوم یکجہتی کشمیرکے موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنے پیغام میں کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پاک افواج کے سربراہان چیفس نے کشمیریوں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

صدر مملکت عارف علوی کا پیغام

یوم ِیکجہتی کشمیر کے موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام کشمیریوں کی منصفانہ اور جائز جدوجہد کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کی تجدید کرتے ہیں۔ تنازعہ جموں و کشمیر کا منصفانہ حل ہماری خارجہ پالیسی کا کلیدی ستون رہے گا۔ پاکستان اقوام ِمتحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق ِخودارادیت کے حصول تک ان کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

صدرعارف علوی نے کہا کہ گزشتہ 76 برسوں سے غیرقانونی طور پر بھارتی زیرِ تسلط جموں و کشمیر کے عوام اپنے حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اس یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستانی حکومت اور عوام کشمیریوں کی منصفانہ اور جائز جدوجہد کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کی تجدید کرتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

عارف علوی نے مزید کہا کہ حق خود ارادیت بین الاقوامی قانون کا بنیادی اصول ہے۔ غیر ملکی قبضے کے تحت لوگوں کے حق خود ارادیت کے حصول کی واضح حمایت کے اظہار کے لیے اقوام ِمتحدہ کی جنرل اسمبلی ہر سال ایک قرارداد منظور کرتی ہے۔ یہ ایک افسوسناک امر ہے کہ کشمیری عوام اس ناقابل تنسیخ حق سے ابھی تک محروم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج مقبوضہ جموں و کشمیر دنیا کے سب سے زیادہ عسکریت زدہ علاقوں میں سے ایک ہے۔ کشمیری عوام ایک خوف اور دہشت کے ماحول میں جی رہے ہیں۔ قابض بھارتی افواج نے کشمیری شہریوں کے خلاف طاقت کے اندھا دھند استعمال کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ 5 اگست 2019 کے اپنے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد، بھارتی کوششوں کا مقصد آبادیاتی اور سیاسی تبدیلیاں لانا ہے تاکہ کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین میں ایک بے اختیار کمیونٹی میں بدل دیا جائے۔

صدر کا کہنا تھا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا 11 دسمبر 2023 کا فیصلہ کشمیری عوام کے حق ِخود ارادیت کو دبانے کی بھارتی خواہش کا ہی ایک مظہر ہے۔ بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بند کرنا ہوں گی اور 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لینا ہوگا۔ بھارت کو ظالمانہ قوانین کو منسوخ کرنا ہوگا۔

صدر مملکت عارف علوی نے مزید کہا کہ میں اس امر کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ تنازعہ جموں و کشمیر کا منصفانہ حل ہماری خارجہ پالیسی کا کلیدی ستون رہے گا۔ پاکستان اقوام ِمتحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول تک ان کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا پیغام

یوم یکجہتیِ کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ 5 فروری کو کشمیری بہن بھائیوں کی حقِ خود ارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کے اظہار کے لیے یومِ یکجہتی کشمیر بھرپور انداز میں منایا جارہا ہے۔ پاکستان کا ہمیشہ سے یہی مؤقف ہے کہ مسئلہ جموں و کشمیر کا پائیدار حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہی ممکن ہے۔ پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی مکمل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ ہر سال کی طرح آج بھی کشمیری بہن بھائیوں کی حقِ خود ارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کے اظہار کے لیے یومِ یکجہتی کشمیر منایا جارہا ہے۔ آج کے دن ہم گزشتہ 76 برسوں میں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی لازوال قربانیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا واحد اور حتمی حل صرف اور صرف کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق جمہوری طریقے سے اقوام متحدہ کے تحت منعقدہ غیر جانبدار اور آزادانہ استصواب رائے سے کیا جائے گا۔

انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں وہاں کے نہتے و معصوم لوگوں کو آہنی ہاتھوں سے دبانے کی کوششوں میں بھارت ماورائے عدالت قتل، غیر قانونی حراست، اور زیرِ حراست تشدد جیسے ہتھکنڈے اپناتا آرہا ہے۔

نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کا غیر قانونی طور پر اپنے زیر تسلط جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 کا اقدام بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر، چوتھی جنیوا کنوینشن اور کشمیر سے متعلقہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے سیاسی منظرنامے اور آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کے لیے تواتر سے غیر قانونی اقدامات اٹھا رہا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کے غیر جانبدار مبصرین، بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندگان کو کشمیر تک رسائی دے تاکہ وہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیرِ تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے پوری دنیا کو بتا سکیں۔

پاک فوج کا کشمیریوں کو عزم اور جدوجہد کو خراج تحسین

یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر افواج پاکستان کی جانب سے بھی کشمیریوں کو ان کے عزم اور دلیرانہ جدوجہد پر خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ کشمیری عوام بہادری سے غیر انسانی لاک ڈاؤن کا مقابلہ کر رہے ہیں، کشمیر 1948 سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ایک طویل عرصے سے زیر التوا حل طلب مسئلہ ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر عوام کی امنگوں کے مطابق اور حق خودارادیت کیلئے یو این قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔آزادی کی جرات مندانہ جدوجہد سے کامیابی کشمیری عوام کا مقدر ہے۔

یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے اپنے بیان میں نگران وزیراعظم کی معاون خصوصی مشعال ملک نے کہا کہ ستمبر کے الیکشن میں کشمیر میں ہندو اکثریت لانے کی کوشش ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے تاریخی مقامات کو تبدیل کیا جارہا ہے۔

مشعال ملک نے بتایا کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق خصوصی کشمیر کمیٹی بنادی گئی ہے اور سٹریٹیجک پالیسی میں کشمیرسے متعلق تجاویز دی جائیں گی۔