ینگ ڈاکٹرز اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی، پمز کےڈاکٹرز کا زخمی پولیس اہلکاروں کا علاج کرنے سے انکار

ینگ ڈاکٹرز اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی، پمز کےڈاکٹرز کا زخمی پولیس اہلکاروں کا علاج کرنے سے انکار
اسلام آباد میں پی ایم سی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران پولیس اور ینگ ڈاکٹرز کے درمیان ٹکراؤ اور ہاتھا پائی کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ( پمز) اسپتال میں پمز میں ڈاکٹرز نے زخمی پولیس اہلکاروں کا علاج کرنے سے انکارکردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق میڈیکل اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام پی ایم سی اور این ایل ای امتحان کے خلاف اسلام آباد میں ہونے والے لانگ مارچ اور دھرنے میں شرکت کے لیے مختلف کالجز سے تعلق رکھنے والے میڈیکل کےطلبہ اور ڈاکٹرز کا قافلہ ٹھوکرنیاز بیگ سے اسلام آباد روانہ پہنچے۔

پاکستان میڈیکل کمیشن کے باہر ینگ ڈاکٹرز نے وفاقی دارالحکومت میں احتجاج کیا۔ مظاہرین کے احتجاج کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جس کے بعد مظاہرین اور پولیس میں ہاتھا پائی بھی ہوئی جبکہ مظاہرین نے پی ایم سی کی عمارت اور پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور متعدد مظاہرین کو حراست میں لے کر پولیس وین میں منتقل کیا۔

جس کے بعد ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج پی ایم سی کے احاطے میں داخل ہو گئے۔ اس وقت موقع پر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے جبکہ پولیس وین میں زیر حراست مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں۔

اس ماحول میں ڈاکٹرز اور پولیس اہلکار شدید زخمی بھی ہوئے تاہم پولیس کے مطابق پمز میں ڈاکٹرز نے زخمی پولیس اہلکاروں کا علاج کرنے سے انکارکردیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ سینیئر پولیس اور انتظامیہ افسران پمز انتظامیہ کے ساتھ بات کر رہے ہیں۔