ینگ ڈاکٹرز کی گرفتاریاں، ڈاکٹرز نے او پی ڈیز بند کردیں، ملک بھر کی ہیلتھ سروسز بند کرنے کی دھمکی

ینگ ڈاکٹرز کی گرفتاریاں، ڈاکٹرز نے او پی ڈیز بند کردیں، ملک بھر کی ہیلتھ سروسز بند کرنے کی دھمکی
اسلام آباد میں ینگ ڈاکٹرز کی گرفتاریاں کے بعد ڈاکٹرز نے تمام بڑے اسپتالوں کی او پی ڈیز بند کردیں ہیں۔ ہڑتالی ڈاکٹرز نے مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں ملک بھر کی ہیلتھ سروسز بند کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائے ڈی اے) پنجاب کے صدر نے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران گرفتار کیے جانے والے ڈاکٹروں کی فوری رہائی نہ ہونے کی صورت میں صوبے بھر کے اسپتالوں میں کام بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر ڈاکٹر دانش اعوان نے جناح اسپتال میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ڈاکٹروں پر آنسو گیس شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا، 20 ینگ ڈاکٹرز اس وقت اسلام آباد پولیس کی حراست میں ہیں۔

وائے ڈی اے نے ڈاکٹرز کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر رات تک گرفتار ڈاکٹروں کو رہا نہ کیا گیا تو کل سے پورے پنجاب میں ہیلتھ سروسز منقطع اور پورے پاکستان میں احتجاج ہوگا۔

ڈاکٹر دانش اعوان نے کہا کہ تبدیلی سرکار نے ڈاکٹروں پر اس وقت بربریت کی جب مذاکراتی ٹیم اور ڈاکٹر فیصل سلطان کی میٹنگ جاری تھی۔ انہوں نے ڈاکٹرز کے تمام مطالبات کی تائید کی اور کہا کہ اگر گرفتار کئے گئے ینگ ڈاکٹرز کو رہا کرنے سمیت ان کے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو صوبے بھر میں دما دم مست قلندر ہوگا۔

پنجاب بھر کے اسپتالوں کی او پی ڈیز بند کر دی گئیں ہیں۔ لاہور کے جناح اسپتال ، سروسز اسپتال اور میو اسپتال سمیت تمام اسپتالوں کی او پی ڈیز مکمل طور پر بند کر دی گئیں ہیں۔

دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال اور احتجاج کے باعث پمز ہسپتال کی او پی ڈی کو اب مکمل طور بند کردیا گیا ہے، پمز ہسپتال میں ہونے والے تمام آپریشن بھی ملتوی کردیے گئے ہیں۔ او پی ڈی بند ہونے کے باعث دور دراز علاقوں سے آنے والے تمام مریض واپس جانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے کہا گیا کہ این ایل ای اور ایم ڈی کیٹ کی پالیسی ٹھیک نہیں ہے اور پاکستان میڈیکل کمیشن کو وکیل چلارہےہیں جوڈاکٹرزکو نامنظور ہے۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ پمز اسپتال میں پُرامن احتجاج کررہےہیں اورکوئی حراست میں نہیں لے سکتا

ادھر کوئٹہ کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز میں مطالبات کےحق میں ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے ہڑتال کی جارہی ہے۔ ترجمان وائی ڈی اے کے مطابق ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز بند ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ ہڑتال طبی سہولتوں میں کمی، اسپتالوں کی نجکاری کی کوشش پر کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ منگل کی دوپہر پاکستان میڈیکل کمیشن کی عمارت پر ینگ ڈاکٹرز نے دھاوا بول دیا۔ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اورشیلنگ سے علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔ ہنگامہ آرائی میں ملوث 15 افراد کو حراست میں لیا جن کو رات گئےچھوڑ دیا گیا۔

اس سےقبل میڈیکل کمیشن کی عمارت کے باہر مختلف شہروں سے آئے ہوئے ڈاکٹرز پرامن انداز میں احتجاج پر بیٹھے ہوئے تھے۔اس دوران کچھ ڈاکٹرز نے کہا کہ جب مطالبات مانے نہیں جارہے ہیں تو میڈیکل کونسل کی عمارت میں داخل ہوجانا چاہئے۔

اس دوران پولیس نے پہنچ کر شیلنگ شروع کردی اور لاٹھی چارج کیا۔ کئی ینگ ڈاکٹرز کو لاٹھیاں بھی لگیں۔ ہنگامہ آرائی میں میڈیکل کمیشن کی عمارت کا مرکزی دروازہ توڑ دیا گیا اور عمارت کو بھی نقصان پہنچا۔ شیلنگ سے پولیس اور ینگ ڈاکٹرز کی طبیعت بھی خراب ہوئی جنھیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا۔

جس کے بعد ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج پی ایم سی کے احاطے میں داخل ہو گئے۔ اس وقت موقع پر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے جبکہ پولیس وین میں زیر حراست مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں۔

ٓخیال رہے کہ گذشتہ روز پولیس اور ینگ ڈاکٹرز کے درمیان ٹکراؤ اور ہاتھا پائی کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) اسپتال میں پمز میں ڈاکٹرز نے زخمی پولیس اہلکاروں کا علاج کرنے سے انکارکردیا تھا۔