سندھ ہائیکورٹ بار کے وکیل کو مبینہ طور پر حیدر آباد سے اغواء کر لیا گیا

سندھ ہائیکورٹ بار کے وکیل کو مبینہ طور پر حیدر آباد سے اغواء کر لیا گیا
ایس ای سی پی کے سرکاری ملازم ساجد گوندل کے اغواء کے ایک دن بعد سندھ ہائیکورٹ کے ایک وکیل کو مبینہ طور پر "نا نعلوم افراد" نے سندھ کے دوسرے بڑے شہہر حیدر آباد سے اغواء کر لیا۔  اغواء کیے جانے والے محب آذاد کا تعلق سماجی تنظیم سندھ سجاگی فورم سے ہے۔

شیراز احمد ایڈوکیٹ نے ٹویٹ کرتے ہوئے انسانی حقوق کی وفاقی وزیرشیریں مزاری کو ٹیگ کر کہ کہا "کہ وہ ایڈوکیٹ محب آذاد کی جبری اغواء کاری کا نوٹس لیتے ہوئے ُاسکی جلد ازجلد بازیابی کو یقینی بنائیں۔ شیراز احمد کا مزید کہنا تھا کہ "وکلاء عوام کے بنیادی حقوق کا کس طرح دفاع کر سکتے ہیں جب ُانکے اپنے آئینی حق محفوظ نہیں ہیں"۔

https://twitter.com/advsherazahmed/status/1301894176699822080?s=20

گزشتہ دو دن کے اندر ہونے والی یہ دوسری اغواء کاری ہے، یاد رہے کہ حال ہی میں الجزیرہ کو دیے جانے والے انٹرویو میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آذادی اظہار اور دوسری کسی قسم کی قدغنیں موجود نہیں ہیں۔  اس سے پہلے ایس ای سی پی کے سرکای ملازم کو اغواء کرنے کے بعد دو دن پہلے ُانکی گاڑی کو چک شہزاد کے قریب نیشنل ریسرچ سینٹر فار ایگریکلچر کے دفتر کے باہر نا معلوم افراد چھوڑ گئے تھے۔

یاد رہے کہ سندھ میں گزشتہ کچھ عرصے کے دوران مختلف سیاسی و سماجی کارکنان سمیت دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو اغواء کیا جا چکا ہے۔