سندھ ہائی کورٹ ریٹائرڈ ملازمین کو پینشن نہ دینے پر برہم: وزیر اعلیٰ،سندھ کابینہ،چیف سیکریٹری، فنانس و زراعت کے سیکریٹریوں کی تنخواہیں بند کرنے کا حکم

سندھ ہائی کورٹ ریٹائرڈ ملازمین کو پینشن نہ دینے پر برہم: وزیر اعلیٰ،سندھ کابینہ،چیف سیکریٹری، فنانس و زراعت کے سیکریٹریوں کی تنخواہیں بند کرنے کا حکم


سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں محکمہ زراعت کے زیر انتظام سندھ بھر میں اشیائے خوردونوش کے نرخ مقرر کرنے کے لیے قائم مارکیٹ کمیٹیوں کے ریٹائرڈ ملازمین کو پینشن نہ ملنے کے خلاف داخل آئینی پٹیشن کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت عالیہ نے گذشتہ پیشی پر ریٹائرڈ ملازمین کو پینشن کی فوری ادائیگی کے احکامات پر عمل نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا اور فوری طور پر وزیر اعلیٰ سندھ ،سندھ کابینہ اور چیف سیکریٹری سندھ اور فنانس و زراعت کے سیکریٹریوں کی تنخواہیں بند کرنے کا حکم دیا اور کہاکہ جب تک تمام ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن کی ادائیگی نہیں کی جاتی اس وقت تک وزیراعلٰی ،سندھ کابینہ ،چیف سیکریٹری اور فنانس و زراعت کے سیکریٹریوں کو ہرگز تنخواہوں کی ادائیگی نہ کی جائے۔

عدالت نے ان احکامات کے بعد آئینی پٹیشن کی سماعت 11 مئی تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ گذشتہ سماعتوں پر عدالت عالیہ نے اس معاملے پر سندھ کے وزیر زراعت اور سیکریٹری زراعت و فنانس کی سیکریٹریوں کی تنخواہیں بند کرنے کے احکامات جاری کیے تھے اور ہدایات جاری کی تھیں کہ مارکیٹ کمیٹیوں کے ریٹائرڈ ملازمین کو فوری طور پر پنشن کی ادائیگی کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے تاہم آج کی سماعت شروع ہونے پر ہی پٹیشنرز کے وکیل سہیل کھوسو نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی احکامات کے باوجود اس وقت تک ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن نہیں دی گئی ہے جس پر عدالت عالیہ نے برہمی کا اظہار کیا جس پر ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے عدالت عالیہ سے اس سلسلےمیں مہلت دینے کی درخواست کی تاہم عدالت عالیہ نے وہ درخواست مسترد کردی اور وزیر اعلیٰ سمیت سندھ کابینہ ،چیف سیکریٹری ،فنانس و زراعت کے سیکریٹری و کی تنخواہیں ملازمین کو پنشن کی ادائیگی تک بند کرنے کے احکامات جاری کیے اور سماعت ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ عدالت نے یہ حکم پہلی بار نہیں دیا۔ اس سے قبل گزشتہ سال سندھ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ اگر 31 دسمبر تک ریٹائڑد ملازمین کے واجبات نہ ادا کیے تو کے ڈی اے کے اعلیٰ افسراں کی تنخواہیں روک دیں گے اور یکم جنوری سے عدالتی حکم کے بغیر کے ڈی اے میں کوئی تبادلے اور تقرریاں بھی نہیں ہوں گی۔اس سے  قبل عدالت نے عدم ادائیگی کی صورت میں کے ڈی اے کے تمام ملازمین کی تنخواہیں روکنے کا حکم دیا تھا جس پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اور ڈی جی کے ڈی اے کی درخواست پر حکم نامے میں ترمیم کی گئی ہے۔ ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی عدم ادائیگی پر صرف گریڈ 17 سے اوپر کے افسران کی تنخواہیں روکی جائیں گی۔