ججز کے خط پر سپریم کورٹ کے ججز کا کمیشن بنایا جائے: پاکستان بار کونسل

بار کونسل نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے استعفے کا مطالبہ غیر ضروری ہے۔ مطالبہ ان لوگوں کے ہاتھ مضبوط کرنے کے مترادف ہے جو عدلیہ میں تقسیم چاہتے ہیں۔ استعفے کا مطالبہ نہ صرف عدلیہ کو کمزور کرے گا بلکہ مسائل حل کرنے میں بھی ناکام ہوگا۔ جج تشویش کا اظہار کرتے ہیں تو یہ عدالتی نظام کے آزادانہ کام کرنے کیلیے اہمیت کی نشاندہی کرتا ہے۔

ججز کے خط پر سپریم کورٹ کے ججز کا کمیشن بنایا جائے: پاکستان بار کونسل

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط پر پاکستان بارکونسل نے سپریم کورٹ کے حاضرسروس ججز پر مشتمل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ غیرجانبدارانہ تحقیقات، کسی بیرونی مداخلت سے پاک، سچائی کو ظاہر کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔

پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اہم اجلاس وائس چیئرمین ریاضت علی سحر کی زیر صدارت ہوا جس میں پاکستان بار نے سپریم کورٹ کے حاضر سروس ججز پر مشتمل کمیشن بنانے مطالبہ کیا۔

پاکستان بار کونسل کے ججز کے خط پر اہم اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس میں اس نے سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس پر جلد کارروائی مکمل کرنے کی درخواست کی۔

اعلامیے کے مطابق ججز کو ہماری قوم میں سب سے زیادہ عزت دی جاتی ہے۔ ججز مقدمات کا فیصلہ کرنے کی اہم ذمہ داری نبھاتے ہیں۔

بار کونسل نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے استعفے کا مطالبہ غیر ضروری ہے۔ مطالبہ ان لوگوں کے ہاتھ مضبوط کرنے کے مترادف ہے جو عدلیہ میں تقسیم چاہتے ہیں۔

اس میں کہا گیا کہ استعفے کا مطالبہ نہ صرف عدلیہ کو کمزور کرے گا بلکہ مسائل حل کرنے میں بھی ناکام ہوگا۔ جج تشویش کا اظہار کرتے ہیں تو یہ عدالتی نظام کے آزادانہ کام کرنے کیلیے اہمیت کی نشاندہی کرتا ہے۔

اعلامیے کے مطابق حقیقت یہ ہے ججز نے خود ہی یہ خدشات اٹھائے اس کا مطلب ہے کہ ان  پر دباؤ ہے۔ ججز کے خط پر  غیر جانبدارانہ تحقیقات سچائی کو ظاہر کرنے کیلیے بہت ضروری ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

دوسری جانب پاکستان اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کے خط پر سوموٹو کیس کی سماعت کے لیے فل کورٹ تشکیل دینے کی درخواست بھی سپریم کورٹ میں دائر کر دی گئی ہے۔

درخواست سابق صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری سمیت دیگر 5 وکلاء کی جانب سے دائر کی گئی۔

پاکستان بار کونسل کے 6 ممبران عابد زبیری، شہاب سرکی، شفقت چوہان، منیر احمد کاکڑ، چوہدری اشتیاق احمد خان اور طاہر فراز عباسی نے ازخود نوٹس کیس میں فریق بننے کی استدعا کردی۔

دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ 6 ججز سے قبل جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی بھی الزام لگا چکے ہیں۔

درخواست میں کہا گیا کہ انکوائری کمیشن بنانے کا فیصلہ فل کورٹ اجلاس یا سپریم جوڈیشل کونسل کا نہیں بلکہ چیف جسٹس اور انتظامی سربراہ کے درمیان ملاقات کے بعد کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

عدالت میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ انتظامیہ اور خفیہ اداروں کو عدلیہ میں مداخلت سے روکا جائے۔ اس معاملے کی بھرپور تحقیقات کی ضرورت ہے۔