چترال میں دیار کی قیمتی لکڑی کی چوری کی کوشش ناکام بنا دی گئی

چترال میں دیار کی قیمتی لکڑی کی چوری کی کوشش ناکام بنا دی گئی
چترال میں محکمہ جنگلات کے عملے نے براڈام چیک پوسٹ پر ٹرالر کے خفیہ خانوں سے دیار کی قیمتی لکڑی برآمد کر کے سمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی اور ٹرالر کو قبضے میں لے لیا۔ حکام نے ڈرائیور اور کلینر کے خلاف فاریسٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے دونوں کو فاریسٹ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق تحصیل دروش میں لواری سرنگ کے قریب واقع براڈام چیک پوسٹ پر ڈیوٹی پر مامور محکمہ جنگلات کے عملے نے ایک مشکوک ٹرالر (دس ٹائروں والا) کو روکا اور تکنیکی بنیادوں پر ٹرک کے خفیہ خانوں کی تلاشی لی۔ ٹرک نمبری TKM 865 میں ٹرک کی باڈی کے نیچے ایسا خفیہ خانہ بنایا گیا تھا جو باہر سے نظر نہیں آ رہا تھا۔ فاریسٹ عملہ جب پلاس اور سکریو رینچ سے ٹرک کی باڈی میں سے ڈھکن کھولنے لگا تو ڈرائیور اور اس کے ساتھی نے شور مچانا شروع کر دیا۔ اس پر محکمہ جنگلات کے عملے نے ٹرک کی باڈی میں نیچے کی طرف نٹ کھول کر اس کے اندر بہت بڑا خفیہ خانہ دریافت کر لیا جو خصوصی طور پر قیمتی لکڑی کی سمگلنگ کے لیے تیار کروایا گیا تھا۔

اس کے علاوہ ڈرائیور سیٹ کے پیچھے ٹرک کے چھجے کے نیچے بھی ایک خفیہ خانہ بنایا گیا تھا۔ ان دونوں خانوں سے دیار کی قیمتی لکڑی کے درجنوں تختے برآمد ہوئے۔ دیار کی قیمتی لکڑی کی باقاعدہ آرا مشین کے ذریعے سے چرائی کرا کے اس کے ایسے تختے بنائے گئے تھے جو فرنیچر اور عمارتی کام میں استعمال ہو سکتے تھے۔ برآمد ہونے والے تختوں کی تعداد 125 ہے۔

محکمہ جنگلات کی چیک پوسٹ پر ڈیوٹی پر مامور شیر حسن اور شاہد نامی اہلکاروں نے اس ٹرک کو پکڑا۔ قیمتی لکڑی کی سمگلنگ کے جرم میں ذیشان ولد سلیمان شاہ سکنہ نوشہرہ کٹی خیل محلہ پناہ خیل اور کفایت اللہ ولد عبد القیوم سکنہ مٹہ مٹل خیل تحصیل شبقدر ضلع چارسدہ پر مقدمہ درج کرکے فاریسٹ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان دونوں ملزمان کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

اس سلسلے میں سب ڈویژنل فاریسٹ آفیسر نارتھ دروش یوسف فرہاد نے ہمارے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس سے پہلے ہم نے ایک تیل کی ٹینکی یعنی آئل ٹینکر کو بھی پکڑا تھا جس کی باڈی اوپر سے کاٹ کر اس کے اندر سے لکڑی کے 55 ٹکڑے برآمد کر لیے تھے۔ ان سے جب پوچھا گیا کہ ایسے عادی مجرموں کو بہت جلد ضمانت بھی مل جاتی ہے تو کیا ان کا حوصلہ بڑھ نہیں جاتا تو اس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسے عادی مجرم جو پیشہ ور سمگلر ہوں اور جنہوں نے ٹرکوں اور تیل کے ٹینکروں میں خفیہ خانے بنا رکھے ہوں جو قیمتی لکڑی کی سمگلنگ کے لیے استعمال ہوتے ہوں تو ایسی گاڑیوں کو اگر بحق سرکار ضبط کیا جائے اور ان مجرموں کو کڑی سزا دی جائے تو اس جرم کی روک تھام کی جا سکتی ہے۔