لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےفواد چوہدری نے کہا اکہ ان کے پاس نہ کوئی پروگرام ہے نہ کوئی پلان ہے، روز آجاتے ہیں کبھی ایک بات پر تو کبھی دوسری بات پر، یہ لوگ پہلے انتخابات میں دھاندلی کا کہہ رہے تھے اب اسی پارلیمنٹ سے سینیٹ کے ووٹوں کی بھیک مانگ رہے ہیں اور اسی پارلیمنٹ کے اسپیکر کی تحقیر کرتے ہیں اور اسی اسمبلی سے ووٹ مانگتے ہیں۔
انہوں نے پی ڈی ایم کے حوالے سے کہا کہ آپ حکومت کو دیوار سے نہیں لگائیں، حکومت آپ کو دیوار سے نہیں لگائے گی، یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ ہمیں بلیک میل کریں کہ ہمارے مقدمات پر ریلیف دیں، اس کے اوپر آپ ہمیں بلیک میل نہیں کریں، اس کے علاوہ ہر موضوع پر ہم آپ سے بات چیت کرنے کو تیار ہیں۔
میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ آپ لوگوں نے پڑسوں دیکھا کہ ایک پھس پسی کانفرنس ہوئی، جہاں بلاول بھٹو اور مریم نواز نے ماسک پہنے ہوئے تھے تاہم اس کے باوجود ان کی آنکھوں سے مایوسی جھلک رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے مایوسی کی تصویر دکھانی ہو کہ مایوسی کیا لگتی ہوگی تو اس وقت فضل الرحمٰن کی تصویر دکھا سکتے ہیں، پی ڈی ایم کی پوری قیادت اس وقت مایوسیوں کی اتھاہ گہرائیوں میں ڈوبی ہوئی ہے، انہیں سمجھ نہیں آرہا کہ ہمیں کرنا کیا ہے۔
اسلام آباد میں دھرنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ ان کے اسلام آباد میں دھرنے کے لیے چھوٹا سا ٹینٹ چاہیے جو ہم لگوا دیں گے تاہم حقیقت یہ ہے پیپلزپارٹی اندرون سندھ کی جماعت بن گئی ہے اور جس طرح سے آصف زرداری نے پیپلزپارٹی کے ساتھ کیا وہ تو ضیا الحق نہ کرسکا۔