پاکستان کے انتخابی عمل کا بغور مشاہدہ کر رہے ہیں: امریکی محکمہ خارجہ

نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں پرتشدد واقعات اور میڈیا پر عائد پابندیوں پر تشویش ہے۔ پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش اور آزادی اظہار رائے میں رکاوٹوں کو بھی دیکھ رہے ہیں۔ پاکستان کے انتخابی عمل کا بغور مشاہدہ کر رہے ہیں۔ چاہتے ہیں اس عمل میں اظہار رائے کی آزادی کا احترام ہو۔

پاکستان کے انتخابی عمل کا بغور مشاہدہ کر رہے ہیں: امریکی محکمہ خارجہ

امریکہ  نے پرتشدد واقعات اور میڈیا پر عائد پابندیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے انتخابی عمل کا بغور مشاہدہ کر رہے ہیں۔ پاکستانیوں کو آزادانہ اور منصفانہ انتخابات سے اپنے لیڈرز کا انتخاب کرنے کا حق ہے۔

 نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران واضح کیا کہ خوف، تشدد یا دھمکی کے بغیر پاکستانی عوام کو اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے انتخابی عمل کا بغور مشاہدہ کر رہے ہیں۔ چاہتے ہیں اس عمل میں اظہار رائے کی آزادی کا احترام ہو۔

نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں پرتشدد واقعات اور میڈیا پر عائد پابندیوں پر تشویش ہے۔ پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش اور آزادی اظہار رائے میں رکاوٹوں کو بھی دیکھ رہے ہیں۔

دوران صحافی نے ویدانت پٹیل سے سوال کیا تھا کہ پاکستانی انتخابات میں ابھی چند دن باقی ہیں۔ انتخابی عمل کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہے کیونکہ سابق وزیر اعظم اور مقبول رہنما عمران خان کو انتخابات لڑنے کی اجازت نہیں ہے۔ ان کی سیاسی جماعت کے نشان کرکٹ بیٹ پر بھی پابندی عائد ہے۔ امریکہ نے ہمیشہ جمہوری اقدار اور اظہار رائے کی آزادی کی حمایت کی ہے۔ اس منظر نامے سے متعلق آپ کی کیا رائے ہے؟

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

جواب میں نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے انتخابی عمل پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اور یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ یہ عمل اس طرح سے ہو جس میں اظہار رائے، اجتماع اور انجمنوں کی آزادی کے احترام کے ساتھ وسیع تر شرکت کی سہولت ہو۔ ہمیں تشدد کے تمام واقعات اور میڈیا کی آزادی پر پابندیوں پر تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی بلا خوف و خطر آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے ذریعے اپنے مستقبل کے رہنماؤں کا انتخاب کرنے کا بنیادی حق استعمال کرنے کے حقدار ہیں اور بالآخر یہ پاکستان کے عوام پر منحصر ہے کہ وہ اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریں۔

واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے انعقاد میں محض ایک دن باقی رہ گیا ہے۔

یکم فروی کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا یقین دہانی کرواچکے ہیں کہ الیکشن 8 فروری کو ہی ہوں گے جس میں کوئی ابہام نہیں ہونا چاہیے جبکہ انتخابات کے دن انٹرنیٹ کی بندش کے حوالے سے کوئی بات زیر غور نہیں۔