پاکستان میں سب کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک دیکھنا چاہتے ہیں: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان سیکورٹی پارٹنرشپ ہماری اولین ترجیح رہی ہے اور ہم اسے آگے بھی جاری رکھیں گے۔

پاکستان میں سب کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک دیکھنا چاہتے ہیں: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر نے کہا ہے کہ امریکا اور پاکستان کی سیکیورٹی پارٹنرشپ کو بڑھانے کیلئے کام جاری رکھیں گے۔ پاکستان میں ہر ایک کیساتھ قانون کے مطابق سلوک ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ دنیا میں ہر جگہ آئین کی حکمرانی کی حمایت کرتے ہیں۔

واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران میتھیو ملر نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے صدر بائیڈن کو لکھے گئے پیغام پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ سکیورٹی پارٹنرشپ ترجیح رہی ہے اور ہم اسے جاری رکھیں گے۔

پریس بریفنگ کے دوران جب میتھیو ملر سے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے عالمی امن اور علاقائی سلامتی کے اہداف پر امریکا کے ساتھ تعاون کی پیشکش کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ امریکا بھی اس طرح کے تعاون کے لیے تیار ہے۔

ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان سیکورٹی پارٹنرشپ ہماری اولین ترجیح رہی ہے اور ہم اسے آگے بھی جاری رکھیں گے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر عسکریت پسند گروپوں سے لڑنے میں امریکا پاکستان کی کس طرح مدد کر سکتا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم نے اس پر متعدد بار بات کرچکے ہیں کہ یہ ہماری اولین ترجیح ہے اور رہے گی۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

اس دوران ایک صحافی نے سوال کیا کہ امریکا بھارت میں اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاری کی مذمت کررہا ہے لیکن پاکستان میں ایسے ہی حالات کو نظر انداز کیا۔

جس پر میتھیو ملر نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ میں اس سے اتفاق نہیں کروں گا۔ ہم نے متعدد مواقع پر واضح کیا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں ہر ایک کے ساتھ قانون کی حکمرانی کے مطابق سلوک کیا جائے۔

بھارتی انٹیلی جنس آپریٹر کی جانب سے نیویارک میں ایک سکھ وکیل کو قتل کرنے کی مبینہ کوشش کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں میتھیو ملر نے کہا کہ سکھ رہنما کے قتل کی شفاف تحقیقات چاہتے ہیں۔ ہم بھارتی تحقیقات کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔

افغانستان میں عسکریت پسندوں تک پہنچنے والی اقوام متحدہ کی امداد کے بارے میں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شراکت داروں سے کہتے ہیں یہ یقینی بنایا جائے کہ امداد ان تک پہنچے جنہیں اس کی ضرورت ہے امداد کی فراہمی سے متعلق تشویش ہو تو ہمارے پاس منصوبے اور پروٹوکول موجود ہیں۔ ہمیں شراکت دار تنظیموں سے مضبوط نگرانی اور رپورٹنگ کی بھی ضرورت ہے۔، ہم تمام امدادی پروگراموں کی نگرانی جاری رکھیں گے۔ افغانستان کو بھیجی جانے والی بین الاقوامی امداد افغان باشندوں تک پہنچ جائے جنہیں ضرورت ہے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا کہ یقینی بنایا جائے گا کہ امریکی امداد کا طالبان کو فائدہ نہ پہنچے۔