جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ کا جج تعینات کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے 5 ووٹوں کی اکثریت کے ساتھ جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ میں ترقی کی منظوری دی۔ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے 4 ارکان نے جسٹس عائشہ ملک کی تقرری مخالفت کی۔ جس کے بعد 4 کے مقابلے میں 5 ووٹوں کی اکثریت سے جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج تعینات ہوگئیں۔
خیال رہے کہ اسے سے قبل جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں بطور جج تقرری 2،2 سے ٹائی ہو گئی تھی۔
جسٹس عائشہ ملک لاہور ہائی کورٹ کی سینئر جج ہیں اور وہ پاکستان میں سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج بنیں گی۔
جسٹس عائشہ ملک کی تقرری کے خلاف ملک بھر میں بار کونسلز اور وکلا تنظیموں میں احتجاج کیا تھا اور اسے سنیارٹی کو نظر انداز کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے اعتراض اٹھایا تھا۔
پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کے عہدیداروں نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ان کا مطالبہ ایک ہی ہے کہ سینیارٹی کے اصول کو کسی صورت نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
جسٹس عائشہ ملک کون ہیں؟
لاہور ہائی کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس عائشہ ملک 1966 میں پیدا ہوئیں اور انہوں نے اپنی تعلیم پاکستان سمیت دیگر ملکوں بشمول فرانس، برطانیہ اور امریکہ میں حاصل کی۔
قانون کی اعلیٰ تعلیم ایل ایل ایم امریکہ کے مشہور ترین ہارورڈ لا سکول سے حاصل کی۔
بحیثیت وکیل وہ ہائی کورٹس، ڈسٹرکٹ کورٹس، بینکنگ کورٹس، سپیشل ٹریبیونلز اور آربٹریشن کورٹس میں بے شمار کیسز لڑتی رہی ہیں۔
جسٹس عائشہ ملک مئی 2012 میں لاہور ہائی کورٹ کی ایڈیشنل جج مقرر کی گئی تھیں۔ جسٹس عائشہ ملک لاہور ہائی کورٹ میں سنیارٹی لسٹ میں چوتھے نمبر پر ہیں اور بطور ہائی کورٹ کے جج ان کی ریٹائرمنٹ دو جون 2028 کو ہوگی۔