عمر بن عبدالعزیزؓ کے مزار کی بے حرمتی دہشتگرد تنظیم النصرہ نے کی: شامی وزیر کی نورالحق قادری سے بات چیت

عمر بن عبدالعزیزؓ کے مزار کی بے حرمتی دہشتگرد تنظیم النصرہ نے کی: شامی وزیر کی نورالحق قادری سے بات چیت
پاکستان کے وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے شام کے وزیر اوقاف و مذہبی امور محمد عبدالستار السید سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور حضرت عمر بن عبدالعزیز (عمر ثانی) کے مزار کی بے حرمتی پر پاکستانی عوام کے تحفظات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ انبیا، اہلیبت، صحابہ کرام اور اولیا کی سرزمین شام سے پاکستانی عوام جذباتی وابستگی رکھتے ہیں اور عمر بن عبدالعزیز کے مزار کی بے حرمتی پر غم زدہ ہیں۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر ڈاکٹر نورالحق قادری کے اکاؤنٹ سے کی جانے والی ایک ٹویٹ میں بتایا گیا کہ انہوں نے شام کے وزیر اوقاف و مذہبی امور محمد عبدالستار السید سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے، جس میں حضرت عمر بن عبدالعزیز (عمر ثانی) کے مزار کی بے حرمتی پر بات ہوئی۔

پیر نورالحق قادری نے شامی وزیر کو بتایا کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز (عمر ثانی) کے مزار کی بے حرمتی پر پاکستانی عوام غم زدہ ہیں۔ انبیا، اہلیبت، صحابہ کرام اور اولیا کی سرزمین شام سے پاکستانی عوام جذباتی وابستگی رکھتے ہیں۔

پیر نورالحق قادری کے تحفظات پر شامی وزیر عبدالستار سید نے بتایا کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمت اللہ علیہ کا مزار شام کے شہر ادلب میں ہے، جو طویل عرصے تک دہشت گرد تنطیم جبھة النصر کے زیر قبضہ رہا ہے، سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر اور ویڈیوز شامی حکومت کے دوبارہ قبضہ سے پہلے کی ہیں، جبھة النصر نے ادلب میں دیگر مزارات کی بھی بے حرمتی کی تھی۔

شامی وزیر نے مزید بتایا کہ شامی وزارت اوقاف مزار کی تعمیر اور آرائش کا کام شروع کر چکی ہے، حضرت عمر بن عبدالعزیز کا مزار عنقریب زائرین کیلئے کھول دیا جائے گا، پاکستانی عوام کے جذبات قابل قدر ہیں، مقدس ہستیوں کے مزارات کی بہترین دیکھ بھال کی جائے گی۔

یاد رہے کہ گذشتہ دنوں پاکستان میں سوشل میڈیا پر یہ خبریں وائرل ہو رہی تھیں کہ شام کے شہر ادلب میں اموی خلیفہ عمر بن عبد العزیز اور ان کی اہلیہ کی قبور کی بے حرمتی کی گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر مختلف تصاویر اور ویڈیوز بھی پھیلائی جا رہی تھیں جن میں شہید کی گئی قبریں دکھائی گئیں۔

واضح رہے کہ عمر بن عبد العزیز بن مروان بن حکم، خلافت بنو امیہ کے آٹھویں خلیفہ تھے اور سلیمان بن عبدالملک کے بعد مسند خلافت پر بیٹھے تھے۔ انہیں ان کی نیک سیرتی کے باعث پانچواں خلیفہ راشد بھی کہا جاتا ہے جبکہ آپ خلیفہ صالح کے نام سے بھی مشہور ہیں۔