گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے حلف اٹھا لیا

گورنر بلوچستان کا کہنا تھا کہ صوبےمیں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے صوبائی حکومت کےساتھ مل بیٹھ کرکام کریں گے۔ ناراض لوگوں سے بات کریں گے۔ جو لوگ بات کرنا چاہتے ہیں ہم ان کے ساتھ بات کریں گے۔

گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے حلف اٹھا لیا

24 ویں گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل نےعہدے کا حلف اٹھا لیا۔

تقریب حلف برداری گورنر ہاؤس کوئٹہ میں منعقد ہوئی، بلوچستان ہائی کورٹ کےچیف جسٹس محمد ہاشم خان نے گورنر سےحلف لیا۔

تقریب حلف برداری میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، وزرا، سیاسی و قبائلی عمائدین نے شرکت کی۔

شیخ جعفر مندوخیل کا شمار بلوچستان کے سینئیر سیاست دانوں میں ہوتا ہے۔وہ 2002، 2008 اور 2013 میں 3 مرتبہ عام انتخابات میں بلوچستان اسمبلی رکن منتخب ہوئے۔

بحیثیت گورنر بلوچستان حلف اٹھانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ جعفر مندوخیل نے کہا کہ صوبےمیں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے صوبائی حکومت کےساتھ مل بیٹھ کرکام کریں گے۔ ناراض لوگوں سے بات کریں گے۔ جو لوگ بات کرنا چاہتے ہیں ہم ان کے ساتھ بات کریں گے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

گورنر بلوچستان کا کہنا تھا کہ وہ صوبے میں  ترقی کی راہ ہموار کرنے کےلیے کام کریں گے۔  وفاق کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہیں۔ بلوچستان والے خود اپنے ساتھ وفاق سے زیادہ زیادتی کرتے ہیں۔ وفاق نے صوبے کو جو فنڈز آج تک دیے اس کا کوئی حساب کتاب نہیں ہے۔

شیخ جعفر مندوخیل نے وفاق کے ساتھ تصفیہ طلب معاملات کو حل کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ گوادر کے حوالے سے سکیورٹی پلان کو دیکھ کر بات چیت کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق بھی بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے تیار ہے، بلوچستان کےحقوق کےلیے پہلے بھی کھڑے تھے اور اب بھی ڈٹے رہیں گے۔

گورنر بلوچستان کے مطابق انہوں نے بلوچستان کا مقدمہ پہلے بھی لڑا ہے اب بھی لڑیں گے، چاہیے کسی کی بھی حکومت ہو ۔ ’صوبے کی بہتری کے لیے اپنی تمام صلاحیتیں بروےکار لائیں گے۔‘

واضح رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے سردار سلیم حیدر خان کو بطور گورنر پنجاب، فیصل کریم کنڈی کی بطور گورنر خیبر پختونخوا اور جعفر خان مندو خیل کی بطور گورنر بلوچستان تعیناتی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 101 (ایک) کے تحت دی۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت اور پیپلزپارٹی کے مابین معاہدے کے تحت پنجاب میں سردار سلیم حیدر، خیبرپختونخوا میں فیصل کریم کنڈی اور بلوچستان میں جعفر مندو خیل کو گورنر تعینات کرنے کا فیصلہ ہوا تھا۔