وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما اور سابق وزیر قانون سینیٹر فروغ نسیم نے اپنے استعفے کے 2 روز بعد ایک بار پھر بطور وزیر قانون حلف اٹھا لیا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی، جہاں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فروغ نسیم سے حلف لیا۔ حلف برداری کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے حکومتی اتحادی ایم کیو ایم کے رکن فروغ نسیم ایک مرتبہ پھر وفاقی کابینہ کا حصہ بن گئے۔
یاد رہے کہ سینیٹر فروغ نسیم نے سپریم کورٹ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس کی پیروی کے سلسلے میں وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔
26 نومبر کو ایک پریس کانفرنس میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بتایا تھا کہ وزیر قانون فروغ نسیم اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں اور انہوں نے کابینہ اجلاس میں اپنا استعفیٰ پیش کیا جسے منظور کر لیا گیا۔ شیخ رشید نے یہ بھی بتایا تھا کہ فروغ نسیم عدالت عظمیٰ میں قمر جاوید باجوہ کا کیس لڑیں گے۔
بعدازاں 27 نومبر کو فروغ نسیم سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے اور آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس میں عدالت میں اٹارنی جنرل کے ساتھ موجود تھے۔ اسی طرح 28 نومبر کو بھی وہ عدالت میں موجود تھے اور پاکستان بار کونسل نے ان کا لائنسنس بھی بحال کر دیا تھا، تاہم اس کے بعد انہوں نے پی بی سی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
یاد رہے کہ جس کیس میں فروغ نسیم جنرل قمر جاوید باجوہ کی نمائندگی کر رہے تھے اس کیس میں سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں 6 ماہ کی مشروط توسیع دینے کی منظوری دے دی تھی۔